13 فروری ، 2013
واشنگٹن …امریکاکے صدربارک اوباما نے افغانستان سے آئندہ سال کے اوائل میں 34 ہزار امریکی فوجیوں کی واپسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2014 کے آخر تک افغانستان میں جنگ ختم ہو جائے گی۔ امریکی صدر بارک اوباما نے کانگریس سے سالانہ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں افغانستان سے فوجیوں کی واپسی کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے آئندہ سال کے شروع میں 34 ہزارفوجیوں کو واپس بلایاجائیگا۔ انہوں نے کہا کہ 2014کے اختتام پرافغانستان میں جنگ ختم ہوجائیگی۔جنگ کی دہائی کے بعدہمارے فوجی واپس آرہے ہیں۔ امریکی صدرکا کہناتھا کہ امریکاایک خود مختارافغانستان چاہتاہے، افغان حکومت کے ساتھ ایک معاہدے پر مذاکرات کررہے ہیں، معاہدے کا اہم نکتہ افغان فورسز کی تربیت ہے۔ صدر اوباما نے واضح کیا کہ امریکا کے لئے خطرہ بننے والے خطرناک دہشت گردوں کے خلاف براہ راست کارروائی کرتے رہیں گے۔القاعدہ کے خطرے سے نمٹنے کیلئے اتحادیوں کی مددکرتے رہیں گے۔ انہوں نے امریکی شہریوں کوتحفظ فراہم کرنیوالوں کوخراج تحسین پیش کیااور کہا کہ ہم انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ صدر اوباما نے خبردار کیا کہ جوہری ہتھیاروں کی تجربے پرشمالی کوریاکیخلاف کارروائی کی جاسکتی ہے۔ ایران کے بارے میں ان کا کہناتھا کہ ایران کے جوہری ہتھیاروں کامعاملہ سفارتی طریقے سے حل کرنے کاوقت ہے۔ ملکی معیشت کا تذکرہ کرتے ہوئے صدر اوباما کا کہنا تھا کہ معیشت میں متوسط طبقے کا اہم کردار ہے، متوسط طبقے کوروزگارکے مواقع فراہم کریں گے، اسٹاک مارکیٹ بحال ہورہی ہے، متوسط طبقے کوروزگارفراہم کررہے ہیں۔ بارک اوبامانے کہا کہ عوام سے کئے گئے وعدے پورے کیے ہیں، معاشی مشکلات کے باوجود60لاکھ افرادکونوکریاں دیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس اصلاحات کیلئے یہ مناسب وقت ہے، ٹیکس اصلاحات کے ذریعے بجٹ خسارے پرقابوپایاجاسکتاہے۔