06 اگست ، 2024
اسلام آباد: انسداد دہشتگردی عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن کی درخواست ضمانت منظور کرلی جس کے بعد انہیں رہا کردیا گیا۔
اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس نے پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کے خلاف ٹیرر فنانسنگ کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں پراسیکیوٹر راجا نوید اور رؤف حسن کے وکیل علی بخاری نے دلائل دیے۔
دوران سماعت پراسیکیوٹر راجا نوید نے کہا کہ احمد وقاص کے بیان کے فوراً بعد ہی رؤف حسن کو کیس میں نامزد کردیا تھا، پولیس کو معلوم ہوا کہ رؤف حسن نے بارودی مواد خریدنے کے لیے پیسے دیے، ان کے خلاف کیس میں ناقابل ضمانت دفعات لگی ہیں۔
رؤف حسن کے وکیل علی بخاری نے دلائل دیے کہ مقدمے میں رؤف حسن نامزد نہیں، ایف آئی آر بلائنڈ ہے، رؤف حسن پر بارودی مواد کی فنانسنگ کا الزام ہے مگر وہ بارودی مواد کے ہمراہ یا جائے وقوعہ سے گرفتار نہیں ہوئے۔
اس دوران پراسیکیوٹر راجا نوید نے رؤف حسن کی درخواستِ ضمانت خارج کرنے کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔
عدالت نے رؤف حسن کی 2 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔
بعد ازاں روبکار جاری ہونے کے بعد رؤف حسن کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا۔ ایڈووکیٹ شائستہ کھوسہ اور راجہ یاسر رؤف حسن کو لےکر جیل سے روانہ ہوئے۔