پاکستان
13 فروری ، 2013

کراچی: قومی ادارہ برائے اطفال کی لفٹس 4 ماہ سے خراب، مریض پریشان

کراچی: قومی ادارہ برائے اطفال کی لفٹس 4 ماہ سے خراب، مریض پریشان

کراچی … کراچی میں قومی ادارہ برائے صحت اطفال میں 4 ماہ سے لفٹس خراب ہونے کے باعث کم سن مریضوں اور ان کے تیمار داروں کو دشواری کا سامنا ہے، جبکہ انتظامیہ بے بس ہے۔ قو می ادارہ برا ئے صحت اطفال سندھ کا واحد اسپتال ہے جہاں بلوچستان سے بھی بچوں کو علاج کیلئے لایا جاتا ہے، سرکاری اسپتال میں علاج کیلئے آنے والے غریب والدین جب اپنے بچوں کو لے کر یہاں آتے ہیں تو ان ہیں ان گنت مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے۔ مریضوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ لفٹس خراب ہونے کے باعث اوپر نیچے چکر لگارہے ہیں، پانی بھی نہیں ہے جبکہ بچوں کو ادویات بھی نہیں ملتیں جبکہ جانب لوگوں نے شکایت کی کہ ڈاکٹروں کا رویہ بھی اچھا نہیں وہ کچھ بتاتے ہی نہیں۔ دوسری جانب نومولود سے 15 سال تک کے بچوں کو طبی سہولیات کی فراہمی کا دعویٰ کرنے والے اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر جمال رضا کا وہی بے بسی پر مبنی روایتی جواب ہے کہ فنڈز کی کمی ہے، جلدمسائل حل کرلیں گے، لفٹس 20سال پرانی ہیں مرمت کے قابل بھی نہیں، اس کو مکمل طور پر تبدیل کیا جا ئیگا تاہم اپنی مدد آپ کے تحت ایک لفٹ کو دوبارہ سے بنوایا جا رہاہے۔ اسپیشل سیکریٹری کو فنڈز کیلئے کہا ہے جیسے ہی فنڈز آجا ئیں گے معا ملات بہتر ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ 900 بستروں پر مشتمل این آئی سی ایچ اسپتا ل میں روزانہ ایک ہزار سے زائد بچے آتے ہیں۔

مزید خبریں :