13 فروری ، 2013
اسلام آباد…… پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیب کے مرحوم تفتیشی افسر کامران فیصل کے جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے اور نہ ہی اسے زہر دیا گیا۔ رینٹل پاور کیس میں نیب کے تفتیشی افسر کامران فیصل کی ہلاکت کے کیس میں اسلام آباد پولیس کو پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی رپورٹ موصول ہو گئی ہے جس کے مطابق کامران فیصل کے جسم اور اس کے پنکھے سے لٹکنے کیلئے استعمال کی گئی رسی سے حاصل ڈی این اے نمونوں میں مماثلت پائی گئی ہے۔ کامران فیصل کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان پایا گیا نہ ہی اسے زہر دیا گیا۔ اس سے پہلے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی کامران فیصل کے جسم پر تشدد کے نشانات نہ ملنے کا کہا گیا تھا اور مرنے کی بظاہر وجہ خود کشی بتائی گئی تھی۔ وفاقی پولیس نے کامران فیصل سے متعلق پنجاب فرانزک لیبارٹری کی رپورٹ میڈیکولیگل آفیسر کے حوالے کردی۔ پوسٹ مارٹم کرنے والی ٹیم 24 گھنٹوں میں رپورٹ کا جائزہ لے کر حتمی رپورٹ پولیس کے حوالے کرے گی۔ اسلام آباد پولیس آئندہ سماعت پر حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے گی۔