13 فروری ، 2013
اسلام آباد … سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن کمیشن کی تحلیل سے متعلق پٹیشن پر تحریری فیصلہ جاری کردیا، عدالت کا کہنا ہے کہ درخواست گزار ڈاکٹر طاہر القادری بنیادی حقوق کی خلاف ورزی اور حق دعویٰ ثابت کرنے میں ناکام رہے، ان کی جانب سے بینچ کے ارکان کے خلاف باتیں توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہیں۔ سپریم کورٹ اسلام آباد میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کی تحلیل سے متعلق پٹیشن کی سماعت کی اور ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے حق دعویٰ ثابت نہ کرنے پر درخواست خارج کردی تھی۔ سپریم کورٹ نے پٹین پر اپنا تحریری فیصلہ جاری کردیا جس میں کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری بنیادی حقوق کی خلاف ورزی، حق دعویٰ اور نیک نیتی ثابت کرنے میں ناکام رہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری دوہری شہریت کے باعث رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے کے اہل نہیں، آئین کا آرٹیکل 63 ون سی دوہری شہریت کے حامل شخص کے رکن پارلیمنٹ بننے پر پابندی عائد کرتا ہے۔ عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرح ووٹ کا حق استعمال کرسکتے ہیں۔ تحریری فیصلے کے مطابق طاہر القادری کی بینچ کے ارکان کے خلاف باتیں توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہیں تاہم عدالت تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے توہین عدالت کی کارروائی نہیں کررہی۔