07 اگست ، 2024
خون ہمارے جسم میں سپر ہائی وے کی طرح کام کرتا ہے۔
خون کے ذریعے اہم غذائی اجزا اور آکسیجن سمیت سب کچھ دل اور دماغ سے مسلز اور جِلد تک پہنچتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ اچھی صحت کے لیے خون کا درست بہاؤ بہت ضروری ہوتا ہے۔
ہمارے جسم کے اندر 60 ہزار میل تک خون کی شریانوں کا نظام پھیلا ہوا ہے جس کے ذریعے ہر حصے تک خون پہنچتا ہے۔
تمباکو نوشی، ورزش نہ کرنے، پانی کم پینے یا زیادہ جسمانی وزن سے خون کے بہاؤ پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
خون کا بہاؤ متاثر ہونے سے ہاتھ یا پیر ٹھنڈے ہونے یا سن ہونے کا احساس زیادہ ہوتا ہے جبکہ ٹانگوں میں نیلی رنگت کی جھلک نظر آنے لگتی ہے۔
اسی طرح جِلد خشک ہو جاتی ہے، ناخن بھربھرے ہو جاتے ہیں جبکہ بال جھڑنے لگتے ہیں۔
اگر آپ ذیابیطس کے مریض ہیں تو خراشوں یا زخموں کے بھرنے کی رفتار سست ہو جاتی ہے۔
اچھی خبر یہ ہے کہ چند عام چیزوں کو زندگی کا حصہ بنانے سے تجسم میں خون کی گردش کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
سگریٹ میں موجود نکوٹین شریانوں کو نقصان پہنچاتا ہے جبکہ خون کو بہت زیادہ گارھا کردیتا ہے۔
جب خون گاڑھا ہو جاتا ہے تو شریانوں میں اس کا بہاؤ متاثر ہوتا ہے۔
ہمارے خون کا 50 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ خون کا بہاؤ درست رکھنے کے لیے جسم کو مناسب مقدار میں پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔
روزانہ کم از کم 8 گلاس پانی پینے کی کوشش کریں اور اگر ورزش یا جسمانی مشقت کرتے ہیں تو زیادہ مقدار میں پانی پینا عادت بنائیں۔
دن میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے کی عادت خون کے بہاؤ کو نقصان پہنچتی ہے۔
اس عادت سے ٹانگوں کے مسلز کمزور ہوتے ہیں جبکہ خون کا بہاؤ سست ہو جاتا ہے اور بلڈ کلاٹ کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس کے مقابلے میں زیادہ وقت کھڑے رہنے سے خون کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے۔
یوگا کی مشقوں سے خون کا بہاؤ تیز ہو جاتا ہے کیونکہ جسم کو حرکت دینے سے خلیات کو آکسیجن ملتی ہے اور جسم کو موڑنے سے اعضا تک خون پہنچتا ہے۔
یوگا کرنا پسند نہیں تو ایک آسان طریقہ کار آزمائیں۔
دیوار کے قریب لیٹ کو ٹانگوں کو اوپر اٹھا کر دیوار سے ٹکا دیں جس سے خون کے بہاؤ پر مثبت ثرات مرتب ہوتے ہیں۔
چہل قدمی، تیراکی یا سائیکل چلانے جیسی ورزشوں سے جسم میں جسم میں آکسیجن کی مقدار بڑھتی ہے اور مسلز تک پہنچتے ہیں۔
دل کی دھڑکن تیز ہونے سے خون کی فراہمی بڑھتی ہے اور دل مضبوط ہوتا ہے جبکہ بلڈ پریشر کی سطح گھٹ جاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق دن بھر میں 30 منٹ تک 3 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چہل قدمی کو عادت بنائیں۔
یہ ورزش نہ صرف خون کے بہاؤ کو بہتر بناتی ہے بلکہ اس سے بلڈ شوگر کی سطح بھی گھٹ جاتی ہے اور کمر کی تکلیف سے نجات پانے میں بھی مدد ملتی ہے۔
پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال کرنے سے جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے جبکہ بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کنٹرول بھی آسان ہو جاتا ہے۔
بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کنٹرول میں رہنے سے شریانوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں اور خون کا بہاؤ بڑھ جاتا ہے۔
یہ ایک عارضی حل ہے مگر گرم پانی سے نہانے سے شریانیں اور رگیں کشادہ ہو جاتی ہیں اور خون کا بہاؤ بڑھ جاتا ہے۔
درحقیقت گرم پانی، کافی یا چائے پینے سے بھی یہ فائدہ ہوتا ہے۔
اگر بلڈ پریشر کی سطح بہت زیادہ بڑھ جائے تو اس سے شریانیں سخت ہو جاتی ہیں اور خون کا بہاؤ سست ہو جاتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔