14 فروری ، 2013
اسلام آباد…چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان تاریخ کے پیچیدہ دور سے گزررہا ہے ، بدعنوانی نے معاشی ترقی مفلوج کردیا ہے۔جسٹس طارق پرویز کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھاکہ غوا برائے تاوان ، ٹارگٹ کلنگ ، جبراًگمشدگی ،توانائی کے بحران ، بدعنوانی،اقربا پروری نے معاشی ترقی کو مفلوج کردیا۔چیف جسٹس نے عدلیہ کا کردار ریاست کے باقی دونوں ستونوں کی مخالفت کرنا نہیں،عدلیہ کاکام حکومت وانتظامیہ کے اداروں کی جانب سے اختیار کاناجائز استعمال روکنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ،آج اعلیٰ عدلیہ مکمل آزادی سے کام کر رہی ہے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی،سپریم کورٹ میں ججوں کی قلت کا سامنا ہے،ملک میں سپریم کورٹ بنچوں کو پورا کرنے کیلئے نئی تقرریوں کی ضرورت ہے،جوڈیشل کمیشن ارکان کی عدم شرکت، ججزکے انتخاب کی صلاحیت مجروح ہوتی ہے،اُن کا کہناتھاکہ گزشتہ ماہ جوڈیشل کمیشن اجلاس میں اٹارنی جنرل،وفاقی و صوبائی وزرا شریک نہ تھے۔اِس موقع پر اٹارنی جنرل نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 31جولائی 2009کے فیصلے کے بعدبنچ اور بار میں خلیج پیدا ہوگئی،بنچ اور بار کو دوبارہ متحد کرنے کی ضرورت ہے۔