Time 26 اگست ، 2024
سائنس و ٹیکنالوجی

برطانوی ادارے نے والدین کو 11 سال سے کم عمر بچوں کو اسمارٹ فون دینے سے خبردار کر دیا


برطانوی ادارے نے والدین کو 11 سال سے کم عمر بچوں کو اسمارٹ فون دینے سے خبردار کر دیا
بچوں کو صرف وہ (پرانے طرز کے) موبائل فون دیے جائیں جن میں صرف فون کرنے اور میسج کرنے کی سہولت ہو، ای ای کارپوریٹ/ فائل فوٹو

لندن: برطانوی کمیونیکیشن ادارے ای ای کارپوریٹ نے بچوں کے موبائل فون استعمال سے متعلق نئی تجاویز میں کہا ہے کہ والدین 11 سال سے کم عمر بچوں کو اسمارٹ فون استعمال کرنے کے لیے نا دیں۔

کمیونیکیشن ادارے نے والدین کو دی گئی نئی تجاویز میں کہا کہ بچوں کو صرف وہ (پرانے طرز کے) موبائل فون دیے جائیں جن میں صرف فون کرنے اور میسج کرنے کی سہولت ہو مگر ان میں انٹرنیٹ کی سہولت نا ہو جس سے یوٹیوب، ٹک ٹاک یا دیگر سوشل میڈیا سائٹس چلائی جاسکیں۔ 

ای ای کارپوریٹ کے مطابق یہ سمجھتا جاتا ہے کہ بچوں کے اسکول آنے اور جانے کے دوران کسی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے موبائل فون ہونا چاہیے مگر اب والدین کو خدشہ ہے کہ بچے موبائل فون کی وجہ سے آئن لائن سماجی دباؤ اور غنڈہ گردی کا شکار ہو سکتے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے برطانوی مطابق ٹیلی کام ریگولیٹر 'آف کام' کی ایک حالیہ ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں 5 سے 7 سال کی عمر کے تقریباً ایک چوتھائی (ہر چار میں سے ایک) بچوں کے پاس اسمارٹ فون موجود ہیں۔

آف کام کے مطابق برطانوی والدین نے اپنے بچوں کو 11سال کی عمر میں پرائمری سے سیکنڈری لیول پر جانے کے موقع پر موبائل فون دینے کے عمل سے اب پیچھے ہٹ رہے ہیں۔

آف کام کی حالیہ ریسرچ میں یہ تشویشناک بات سامنے آئی کہ برطانیہ میں  13 سال سے کم عمر بچوں کی تقریباً 50 فیصد تعداد سوشل میڈیا استعمال کر رہی ہے، باوجود اس کے کہ 13 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال ممنوع ہے۔ 

مزید خبریں :