17 فروری ، 2013
کوئٹہ…گزشتہ روز کیرانی روڈ ہزارہ ٹاوٴ دھماکے کے خلاف آج کوئٹہ میں سرکاری سطح پر سوگ منایا جارہا ہے، شہر میں شٹر ڈاوٴن ہڑتال ہے،تاہم دھماکے کی تحقیقات میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی۔ ہزارہ ٹاوٴن میں کیرانی روڈ پر گزشتہ روز ہونے والا دھماکا ایک بار پھر کوئٹہ کو سوگوار کرگیا ہے،آج صبح دھماکے کے دو مزید زخمی دم توڑ گئے جس سے جاں بحق افراد کی تعداد 80 ہوگئی ہے۔تاہم مرنے والوں کی تدفین کب ہوگی اس کافیصلہ اب تک نہیں کیا گیاہے۔ جبکہ 173زخمیوں میں سے 20کی حالت نازک بتائی جاتی ہے، دھماکے کی جگہ پراس وقت بھی امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ تباہ شدہ عمارتوں کا ملبہ اور سامان اٹھایاجارہاہے، علاقے کو بدستور ایف سی اور پولیس نے گھیرے میں لیا ہوا ہے، اس سانحے کے خلاف آج کوئٹہ میں سرکاری سطح پر سوگ منایا جارہا ہے صوبے بھر میں سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ہے، واقعے کے خلاف ملت جعفریہ کے سربراہ علامہ ساجد نقوی ، شیعہ علماکونسل اور تحفظ عزاداری کونسل کی جانب سے بھی سوگ کا اعلان کیاگیا ہے،جبکہ شہر میں مجلس وحدت مسلمین اور ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کی اپیل پر شٹر ڈاوٴن ہڑتال کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں شہر کے بیشتر علاقوں میں کارروباری مراکز بند ہیں جبکہ ٹریفک بھی معمول سے کم ہے،واقعے کی تحقیقات کا جائزہ لیاجائے تو ابھی تک اس حوالے سے کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی۔ نہ کوئی گرفتاری عمل میں لائی جاسکی ہے اور نہ ہی اب تک واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔