14 ستمبر ، 2024
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کو بتایا گیا ہے کہ سکھر حیدر آباد موٹر وے منصوبہ کو سی پیک میں شامل کرایا جا رہا ہے اس کے علاوہ کراچی سے حیدرآباد تک ایک اور موٹروے بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سیکرٹری منصوبہ بندی نے کمیٹی کو بتایا کہ رواں مالی سال سالانہ ترقیاتی پروگرام پر پہلے ہی 300 ارب روپے کٹ لگ چکا ہے، ترقیاتی بجٹ 14 سو ارب روپے سے کم ہو کر 11 سو ارب روپے رہ گیا ہے، خدشہ ہے کہ ترقیاتی فنڈز میں مزید کٹوتی ہو سکتی ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کا اجلاس رکن قومی اسمبلی عبدالقادر گیلانی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔
چیئرمین نیشنل ہائی ویز اتھارٹی (این ایچ اے) نے بتایا کہ سکھر حیدرآباد موٹر وے کو سی پیک میں شامل کرنے کیلئے چین سے مشاورت جاری ہے، دسمبر میں کنسلٹنٹ سکھر حیدر آباد موٹروے کی فیزیبلٹی کیلئے کام شروع کر دے گا۔
انہوں نے بتایا کہ اس موٹر وے پر لاگت کا تخمینہ 308 ارب روپے ہے جو 30 ماہ میں مکمل ہو گی۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ کراچی کو حیدرآباد سے منسلک کرنے کیلئے ایک اور موٹر وے بنائی جائے گی، اس موٹر وے کو پورٹ سے منسلک کیا جائے گا۔
سیکرٹری منصوبہ بندی نے بتایا کہ رواں مالی سال سالانہ ترقیاتی پروگرام میں کٹوتی کے باعث اراکین اسمبلی کے منصوبوں کو مکمل رقم ملنا مشکل ہو گا۔