04 اکتوبر ، 2024
فرانس میں دنیا کی سب سے لمبی خزانے کی تلاش بلآخر اس اعلان پر ختم ہوگئی کہ زمین میں دفن سنہرے اُلو کا مجسمہ دریافت کرلیا گیا ہے۔
خزانے کی تلاش کی آفیشل چیٹ لائن پر باضابطہ پوسٹ کے ذریعے اعلان کیا گیا کہ 31 سالہ تلاش کے بعد سنہرے اُلو کا مجمسہ ڈھونڈ لیا گیا ہے اور ساتھ ہی اس کو تلاش کرنے کے مکمل عمل کی شفافیت کی بھی تصدیق ہو گئی ہے۔
اعلان میں مزید کہا گیا کہ سنہرے اُلو کا مجسمہ مل جانے کے بعد دیگر مقامات پر اس کی تلاش فضول ہوگی لہٰذہ تلاش ختم ہوئی۔
سوشل میڈیا پر سنہرا الو مل جانے کا اعلان خزانے کی تلاش کے بانی میکس ویلنٹائن کے ساتھی مائیکل بیکر نامی شخص نے کیا جس نے 1993 میں ’سنہرا اُلو‘ نامی کتاب کی ایلسٹریشنز اور دفن کیے ہوئے سنہرے اُلو کا مجسمہ بنایا تھا۔
ایلسٹریشن کی کتاب شائع ہونے کے بعد ہزاروں افراد نے سنہرے اُلو کی تلاش شروع کردی تھی اور اس کی تلاش کیلئے ممکنہ مقامات کی نشاندہی کیلئے کئی اضافی کتابیں اور پمفلٹ بھی شائع ہوئے۔
سنہرے اُلو کے متلاشی تمام افراد پہلی کتاب میں میکس ویلنٹائن کی جانب سے دیے گئے 11 پیچیدہ معموں (Complicated puzzles) کو حل کرنے کی کوششوں میں مصروف تھے، تاہم 2009 میں ویلنٹائن کی وفات کے بعد مسٹر بیکر نے اس تلاش کی چارج سنبھالی۔
کتاب میں موجود ان پیچیدہ معموں میں اس مقام تک پہنچنے کیلئے اشارے موجود تھے جہاں ممکنہ طور پر سنہرے اُلو کا نقلی مجسمہ زمین میں دفن تھا۔
نقلی مجسمہ تلاش کرنے والے کو سنہرے اُلو کا اصل مجسمہ انعام میں دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔
فرانسیسی ٹی وی کی ایک ڈاکیومینٹری کے مطابق سنہرے اُلو کے اصل مجسمے کی مالیت ڈیڑھ لاکھ یوروز سے زیادہ ہے۔
سنہرے اُلو کی تلاش کی مہم کیلئے کچھ اصول بھی وضع کیے گئے تھے کہ اس تلاش کیلئے کسی قسم کا میٹل ڈیٹیکٹر استعمال نہیں کیا جائے گا اور تلاش کرنے والے معمے حل کرکے بتانے ہوں گے، البتہ حادثاتی طور پر دریافت کرنے والے کو کامیاب قرار نہیں دیا جائے گا۔