19 دسمبر ، 2024
جدید ٹیکنالوجی ہماری زندگی کو آسان بنانے میں مدد فراہم کرتی ہے، جیسے گوگل میپس کے ذریعے آپ دنیا کو کسی ایک جگہ بیٹھ کر بھی دیکھ سکتے ہیں۔
مگر کیا آپ سوچ سکتے ہیں کہ کئی ماہ سے گمشدہ ایک شخص کو گوگل میپس کی مدد سے تلاش کرلیا جائے؟
مگر ایسا ممکن ہوا اور گوگل میپس کی ایک اسٹریٹ ویو تصویر نے پولیس کو اسپین میں گمشدگی اور قتل کے ایک کیس کو حل کرنے میں مدد فراہم کی۔
خیال رہے کہ گوگل میپس میں صارفین کو دنیا بھر کی گلیوں کی تصاویر دیکھنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے اور یہ تصاویر کیمروں سے لیس گاڑیوں سے کھینچی جاتی ہیں۔
شمالی اسپین کے صوبے سوریا کے ایک قصبے Tajueco میں گوگل کی ایک گاڑی نے اس لمحے کی تصاویر کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرلیا تھا جب مقتول کی لاش کو گاڑی میں ڈال کر کہیں اور منتقل کیا جا رہا تھا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 15 سال میں پہلی بار گوگل کی گاڑی اس قصبے میں داخل ہوئی اور اس نے پولیس کو ایک معمہ حل کرنے میں مدد فراہم کی۔
مقتول 33 سالہ کیوبن نژاد شہری تھا جو اکتوبر 2023 میں پراسرار طور پر غائب ہوگیا تھا۔
اس کی گمشدگی کی رپورٹ ایک رشتے دار نے درج کرائی تھی جسے مقتول کے فون سے ٹیکسٹ میسجز موصول ہوئے تھے جو اسے مشتبہ محسوس ہوئے۔
اس رشتے دار نے پولیس کو بتایا کہ میسجز کے مطابق مقتول ایک خاتون سے ملا اور پھر اسپین کو چھوڑ کر جانے سمیت فون کو پھینکنے کی بات کی۔
پولیس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ اس کیوبن شہری کی سابقہ گرل فرینڈ ایک اور شخص کے ساتھ رہ رہی ہے۔
پولیس کی تحقیقات کے دوران ہی گوگل میپس پر تصاویر کو اپ لوڈ کیا گیا۔
گوگل میپس پر ایک واضح تصویر میں دکھایا گیا کہ ایک شخص سرخ گاڑی کی ڈگی میں ایک بوری رکھ رہا ہے۔
ایک اور تصویر میں اس بوری کو گاڑی کے پاس پہنچاتے ہوئے دکھایا گیا مگر وہ واضح نہیں تھی۔
ان تصاویر کے بعد 12 نومبر 2024 کو پولیس نے کیوبن شہری کی سابقہ گرل فرینڈ اور اس کے نئے بوائے فرینڈ کو اس شخص کی گمشدگی اور قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر گرفتار کرلیا۔
دسمبر کے شروع میں ایک لاش کے دھڑ کا انتہائی خراب حصہ ایک قریبی قبرستان میں دریافت ہوا جو پولیس کے خیال میں کیوبن شہری کا ہوسکتا ہے۔
پولیس نے مزید تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کیا ہے تاہم مشتبہ جوڑا حراست میں ہے جبکہ تحقیقات جاری ہے۔
مگر اس سے عندیہ ملتا ہے کہ گوگل میپس کس طرح اہم ثابت ہوسکتا ہے۔
پولیس کے مطابق تفتیش کاروں کو اس کیس کو حل کرنے کے لیے ایک اہم سراغ ایک میپنگ ایپ میں موجود تصاویر سے ملا، جسے بہت زیادہ ٹھوس تو نہیں کہا جاسکتا مگر اس سے وہ گاڑی تلاش کرنے میں مدد ملی جسے اس جرم کے لیے استعمال کیا گیا۔