04 اکتوبر ، 2024
کئی بار ہمارے گھر میں موجود بیکار نظر آنے والی چیز خزانہ ثابت ہوتی ہے۔
ایسا ہی کچھ اٹلی میں ہوا جہاں ایک شخص نے دریافت کیا کہ اس کے گھر میں لگی پرانی پینٹنگ درحقیقت معروف مصور پیبلو پکاسو کی پینٹنگ ہے جس کی قیمت 66 لاکھ ڈالرز تک ہوسکتی ہے، جس نے اس گھر کے رہنے والوں کو دنگ کر دیا ہے۔
یہ پینٹنگ اس گھر میں دہائیوں تک لٹکی رہی حالانکہ اس شخص کی ماں کو پینٹنگ سے نفرت تھی۔
Andrea Lo Rosso نامی شخص نے بتایا کہ ان کے والد لیوگی پرانا سامان خریدنے کا کام کرتے تھے اور 1962 میں اٹلی کے شہر کیپری کے ایک گھر کی صفائی کے دوران انہیں یہ پینٹنگ ملی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ 'میرے والد کا تعلق کیپری سے تھا اور وہ پرانا سامان جمع کرتے تھے'۔
اس پینٹنگ پر مصور کے دستخط بھی موجود تھے مگر Andrea Lo Rosso کے والد کو علم ہی نہیں تھا کہ اسپین سے تعلق رکھنے والے پکاسو کتنے معروف ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 'میرے والد نے یہ پینٹنگ میری پیدائش سے پہلے دریافت کی تھی اور انہیں علم ہی نہیں تھا کہ پکاسو کون ہے، میری والدہ اسے رکھنا نہیں چاہتی تھیں کیونکہ وہ انہیں خوفناک لگتی تھی'۔
اہلیہ کی ناپسندیدگی کے باوجود لیوگی نے پینٹنگ کو ایک سستے فریم میں لگانے کے بعدگھر کے ایک کمرے پر لٹکا دیا جہاں وہ دہائیوں تک موجود رہی۔
Andrea Lo Rosso کو پہلے شک تھا کہ یہ پکاسو کی اصل پینٹنگ نہیں مگر برسوں بعد انہوں نے اس کی جانچ کرانے کا فیصلہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 'بچپن سے ہی میں سوچتا تھا کہ یہ کس کی پینٹنگ ہے'۔
متعدد ماہرین نے اس پینٹنگ پر کام کیا اور پھر تصدیق ہوگئی کہ اس پر موجود دستخط پکاسو کے ہی ہیں۔
انہوں نے اس خاندان کو بتایا کہ بلاشبہ یہ دستخط مصور کے ہیں اور یہ پکاسو کی ہی تیار کردہ پینٹنگ ہے۔
ایسا مانا جاتا ہے کہ پکاسو نے اس پینٹنگ کو 1930 اور 1936 کے درمیان کسی وقت تیار کیا تھا۔
اسپین میں موجود پکاسو فاؤنڈیشن کی جانب سے پینٹنگ کے مستند ہونے کی باضابطہ تصدیق کی جائے گی، اس وقت تک اسے ایک تجوری میں محفوظ رکھا جائے گا۔