15 اکتوبر ، 2024
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے جبری لاپتا اور ازخود غائب ہونے والوں کی علیحدہ علیحدہ کیٹیگریز بنانے کی ہدایت کی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق شہریوں کی درخواست پرسماعت ہوئی جہاں لاپتا افراد کے اہلخانہ، پولیس حکام اور سرکاری وکلا عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
عدالت نےسرکاری وکلا سےلاپتا افرادکی کیٹیگریزکے تعین کا میکنزم طلب کرتے ہوئے کہا کہ لاپتا افرادکی کیٹیگریزکا تعین کیے بغیرکوئی کیس حل نہیں ہوگا۔
سماعت کے دوران درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ شہری محمد طاہر اور محد انور سہراب گوٹھ سے لاپتا ہیں، اعزازالحسن، محمد عمر فاروق اور محمد پرویزبھی مختلف علاقوں سے غائب ہیں۔
کیس کے تفتیشی افسر کا کہنا تھا لاپتا شہام صدیقی نشہ کرتا تھا اور ازخود غائب ہوا ہے، اس پر عدالت نے کہا کہ نشے کی حالت والے شہری کو لاپتا میں کیسے شامل کرسکتے ہیں؟ مگر ہرشہری کی تلاش ریاست کی ذمہ داری ہے۔
عدالت نے سرکاری وکلا کو ہدایت کی کہ جبری لاپتا اور ازخود غائب ہونے والوں کی علیحدہ علیحدہ کیٹیگریز بنائیں۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 4 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔