پاکستان
21 فروری ، 2013

رابطہ کمیٹی پاکستان اورلندن کا مشترکہ اجلاس،کمشنری نظام بحالی کی مذمت

رابطہ کمیٹی پاکستان اورلندن کا مشترکہ اجلاس،کمشنری نظام بحالی کی مذمت

کراچی …متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی پاکستان اورلندن کاایک مشترکہ اجلاس ہوا۔اجلاس میں پیپلزپارٹی کی جانب سے سندھ اسمبلی میں سندھ پیپلزلوکل گورنمنٹ 2012ء کا قانون ختم کرکے 1979ء کابلدیاتی نظام بحال کرنے کے اقدام کی شدیدمذمت کی گئی۔ اجلاس میں اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہاگیا کہ پیپلزپارٹی اورایم کیوایم نے کئی دنوں کی طویل مشاورت اوربحث ومباحثہ کے بعدسندھ پیپلزلوکل گورنمنٹ 2012ء کا قانون منظورکیاتھاجسے خودپیپلز پارٹی کے رہنماوٴں نے سندھ کے عظیم ترمفادمیں قراردیاتھا اوراب جیسے ہی ایم کیوایم نے اپوزیشن میں بیٹھنے کافیصلہ کیاپیپلزپارٹی نے خوداپناہی بنایاہوالوکل گورنمنٹ 2012ء کا قانون ختم کرکے 1979ء کابلدیاتی نظام بحال کردیاہے۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ایم کیوایم برسوں سے کوشش کرتی رہی کہ سندھ کے تمام مستقل باشندوں کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی کوفروغ دیاجائے لیکن پیپلزپارٹی نے آج سندھ میں لوکل گورنمنٹ کاقانون ختم کرکے ایک مرتبہ پھرسندھیوں اورمہاجروں کے درمیان خلیج پیداکرنے کی کوشش کی ہے ،پیپلزپارٹی کایہ اقدام سندھ میں محبتوں کونہیں بلکہ نفرتوں اوردوریوں کوجنم دے گا ،لہٰذااس کایہ اقدام سندھ دوستی نہیں بلکہ سندھ دشمنی کے مترادف ہے ۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ایم کیوایم لوکل گورنمنٹ کے نظام کوختم کرنے کے حکومتی اقدام کے خلاف آئینی ، قانونی اور ہر سطح پرجمہوری جدوجہدکرے گی اورسندھ کے عوام کونچلی سطح پر اختیارات دلانے کیلئے ہرجمہوری طریقہ اختیارکرے گی۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ جنرل ضیاء الحق کابنایاہوا 1979ء کابلدیاتی نظام آئین کے آرٹیکل 140-A کے خلاف ہے اورپیپلزپارٹی نے اس نظام کوبحال کرکے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔ پیپلزپارٹی کے بعض رہنما خودبھی1979ء کے بلدیاتی نظام کوایک ڈکٹیٹر کابنایاہواکالاقانون قراردیتے تھے لیکن آج انہوں نے بھٹوکوپھانسی دینے والے اسی جنرل ضیاء الحق کاکالاقانون بحال کرکے ملک خصوصاً سندھ کے عوام کوواضح طورپرپیغام دیدیاہے کہ وہ آمریت کے دورکے اقدامات کو جاری رکھناچاہتی ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ لوکل گورنمنٹ کا نظام جمہوریت کی نرسری ہوتاہے اورلوکل گورنمنٹ کے نظام کا نفاذخود پیپلزپارٹی کے منشور کا بھی حصہ ہے جسے محترمہ بینظیربھٹونے تشکیل دیاتھا لیکن آج پیپلزپارٹی کی موجودہ قیادت جوخودکوجمہوریت کاچیمپئن قراردیتی ہے اس نے نہ صرف جمہوریت کی بنیادی نرسری کوپیروں تلے کچلاہے بلکہ اپنی ہی قائد کے بنائے ہوئے منشورسے بھی انحراف کیاہے ۔رابطہ کمیٹی نے مزیدکہاکہ پیپلز پارٹی نے لوکل گورنمنٹ کا قانو ن ختم کر کے سندھ کے غریب عوام کو نچلی سطح پر ان کے حق حکمرانی سے محروم کردیاہے اورفرسودہ جاگیردارانہ نظام کوتقویت دی ہے اوراب سندھ کے غریب ہاری ،کسان جاگیرداروں ،وڈیروں اوران کی بیوروکریسی کے رحم وکرم پرہوں گے۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ایم کیوایم نے ماضی میں بھی ظالم حکمرانوں کے ایسے آمرانہ اقدامات کاسامناکیاہے اورآج بھی ہرقسم کے ظلم وجبرکاسامناکرنے کیلئے تیارہیں، ایسے ظالمانہ اقدامات سے ہمارے حوصلے پست نہیں کئے جاسکتے اورہم حکومت کے غیرجمہوری اورغیرآئینی اقدامات کے خاتمہ اور عوام کوان کاحق حکمرانی اور بنیادی حقوق دلانے کیلئے اپنی جدوجہدجاری رکھیں گے۔ رابطہ کمیٹی نے حق پرست عوام سے اپیل کی کہ وہ ہرگزمایوس نہ ہوں اور اپنی صفوں میں اتحادبرقراررکھیں ۔

مزید خبریں :