27 اکتوبر ، 2024
رکن قومی اسمبلی و رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے اور اس وقت پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرے غیر منظم ہیں، قیادت کے پاس احتجاج کے لیے منظم حکمت عملی ہی نہیں ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا کہ دھرنے کے لیے کارکنوں کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے لیکن ہم نے کچھ نہیں کیا، آ ج کل پی ٹی آئی میں دیرنیہ کارکن نہیں ہیں، جو جرات دکھائے وہ اہمیت رکھتا ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ میری رائے ہے کہ وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کو احتجاجی مظاہروں سے الگ کریں، وزیراعلی خیبرپختونخوا نے جو کچھ کرنا تھا وہ کرلیا، مخالف سیاسی جماعتوں کے منہ میں یہ بات نہیں ڈالنی کہ ایک صوبے نے دوسرے صوبے پر چڑھائی کی۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا بانی پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ میرے اہلخانہ سیاست میں نہیں ہوں گے، بانی پی ٹی آئی کے اس مؤقف کی حمایت کرتے ہیں، بشریٰ بی بی سیاست میں نہیں آرہی ہے۔
نءے چیف جسٹس پاکستان کے حوالے سے شیر افضل مروت نے کہا کہ نئے چیف جسٹس متوازی شخصیت ہیں، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی جب وکیل تھے تب سے ان کی ایمانداری پر یقین ہے۔