Time 04 نومبر ، 2024
پاکستان

سندھ میں معیاری خوراک کی فراہمی کیلئے فوڈ اتھارٹی متحرک، خواتین کو اہم ٹاسک تفویض

کراچی: سندھ میں معیاری خوراک کی فراہمی کے لیے فوڈ اتھارٹی کو متحرک کر دیا گیا اور اس سلسلے میں ادارے میں خواتین بھی اہم کردار  ادا کر رہی ہیں۔ 

جیو نیوز  سےگفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل سندھ فوڈ اتھارٹی مزمل ہالیپوٹو نے کہاکہ سندھ فوڈ اتھارٹی پہلے صوبے کے 30 اضلاع میں 40 فیصد تک فعال تھی تاہم اب تمام 30 اضلاع میں ہمارا مکمل نیٹ ورک ہے اور اسے بڑھایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر ضلع میں ایک ٹیم ہے جو روزانہ کی بنیاد پر دیے گئے مختلف ٹارگٹس فالو کرنے کے لیے وزٹ کرتی ہے، پہلے کراچی ڈویژن میں ایک ٹیم ہوتی تھی لیکن اب کراچی ڈویژن میں بھی 3 ٹیمیں ہیں، اسی طرح دیگر اضلاع میں بھی مزید ٹیمیں فعال کی جا رہی ہیں۔

مزمل ہالیپوٹو نے بتایا کہ کوشش ہے کہ فوڈ سیفٹی لیڈی آفیسرز کو لیڈنگ رول دیا جائے اور اس سلسلے میں حیدرآباد، نوشہرو فیروز، دادو، جامشورو، ٹنڈو اللہ یار، ٹھٹہ اور حیدراباد میں خواتین انچارجز کو مقرر کیا گیا ہے جبکہ کراچی کے مختلف اضلاع میں بھی خواتین کو مرکزی کردار دیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ، فوڈ پروڈکٹ رجسٹریشن، ڈیٹا پروسیسنگ،  ٹریننگ ونگ اور لیب سکیشن میں خواتین کو فعال کردار دیا گیا ہے جبکہ کمپلینٹ سیل، واٹس ایپ اور سوشل میڈیا پر بھی ہماری لیڈیز فرنٹ سے لیڈ کر رہی ہیں۔ 

 ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں ویمن امپاورمنٹ پر اس لیے فوکس کیا گیا ہے کہ کھانے پینے کی چیزوں میں خواتین کی براہ راست مداخلت ہوتی ہے، اس معاملے میں خواتین ہی بہتر جانتی ہیں اسی لیے خواتین کو مرکزی کردار دیا جا رہا ہے۔

اتھارٹی کے لیب سیٹ کے حوالے سے مزمل ہالیپوٹو کا کہنا تھا کہ پہلے کراچی میں ایک ہی لیب فعال تھی جو کراچی یونیورسٹی میں تھی اور دو  لیبز  غیرفعال تھیں جنہیں اب متحرک کر دیا گیا ہے جبکہ ٹنڈو جام یونیورسٹی کی لیب بھی ایکٹیویٹ ہو جائے گی۔ 

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ جون تک 500 سے 600 کے درمیان انسپیکشنز ہو رہی تھیں، اکتوبر میں ہم نے 16 ہزار انسپیکشنز کی ہیں اور میں ان کو 20 ہزار تک لے کے جانا چاہتا ہوں۔

مزید خبریں :