07 نومبر ، 2024
کراچی: سندھ میں 132 ویٹرنری ڈاکٹروں کو سندھ پبلک سروس کمیشن امتحان پاس کیے بغیر مستقل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں اجلاس ہوا۔ اجلاس میں محکمہ فشریز اینڈ لائیو اسٹاک کے سال 2018 تا2021 آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق آڈٹ کے دوران 132 ویٹرنری ڈاکٹروں کو سندھ پبلک سروس کمیشن امتحان پاس کیے بغیر مستقل کرنےکا انکشاف ہوا ہے۔17 گریڈ کے ویٹرنری ڈاکٹروں کو ایڈہاک بنیادوں پرکنٹریکٹ پر بھرتی کیا گیا تھا۔
اعلامیےکے مطابق ڈی جی آڈٹ سندھ نے ڈاکٹروں کو مستقل کرنےکے عمل کو خلاف ضابطہ قرار دے دیا ہے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ آڈٹ پیرا کی ویریفکیشن 10 دن میں ڈی جی آڈٹ سندھ سے کرائی جائے۔
اجلاس میں سیکرٹری فشریز اینڈ لائیو اسٹاک کا کہنا تھا کہ ویٹرنری ڈاکٹروں کو مجاز اتھارٹی کی منظوری سے مستقل کیا گیا تھا۔
چیئرمین کمیٹی نثار کھوڑو نے کہا کہ ڈاکٹروں کو قانون کے تحت مستقل کیا گیا تھا تو آڈٹ سے ریکارڈ ویریفائی کیوں نہیں کرایا گیا؟ آڈٹ سے ریکارڈ کی ویریفکیشن کے بغیر آڈٹ پیرا سیٹل نہیں کریں گے۔