Time 10 نومبر ، 2024
دنیا

دنیاکی بڑی کمپنیاں غریب ممالک میں امیرممالک سے نسبتاًغیرصحتمند مصنوعات فروخت کرتی ہیں: رپورٹ

دنیاکی بڑی کمپنیاں غریب ممالک میں امیرممالک سے نسبتاًغیرصحتمند مصنوعات فروخت کرتی ہیں: رپورٹ
 امیر یا زیادہ آمدنی والے ممالک میں فروخت ہونے والی مصنوعات بہتر درجہ بندی حاصل کرتی ہیں،رپورٹ،فوٹو: فائل

دنیا کی  بڑی خوراک اور مشروبات بنانے والی کمپنیاں امیر ممالک کے مقابلے میں غریب ممالک میں  نسبتاً غیر صحت مند مصنوعات فروخت کرتی ہیں۔

یہ انکشاف ایک نئی رپورٹ میں ہوا ہے۔

برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق ایکسس ٹو نیوٹریشن انیشی ایٹو (ATNI) نامی غیر منافع بخش ادارے کی جانب سے  دنیا کی بڑی اور معروف  خوراک اور مشروبات بنانے والی کمپنیوں کی مصنوعات کا عالمی انڈیکس کے تحت تجزیہ کیا گیا جس کے بعد یہ رپورٹ جاری کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے ہیلتھ اسٹار ریٹنگ سسٹم کے تحت 30 کمپنیوں کی مصنوعات کا تجزیہ کیا گیا جس پر انکشاف ہوا کہ دنیا کی بڑی کمپنیاں اوسطاً کم آمدنی والے ممالک میں زیادہ آمدنی والے ممالک کے مقابلے میں نسبتاً غیر صحت مند مصنوعات فروخت کرتی ہیں۔

 آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے ہیلتھ اسٹار  ریٹنگ سسٹم میں مصنوعات کو 5 میں سے پوائنٹس دیے جاتے ہیں، 5  سب سے بہترین  نمبر ہے اور 3.5 سے زیادہ کا اسکور صحت مند نمبر سمجھا جاتا ہے۔

دنیا کی 30 کمپنیوں کی مصنوعات کا جائزہ لینے پر یہ بات سامنے آئی کہ ان کمپنیوں کی وہ مصنوعات  جو غریب یا کم آمدنی والے ممالک میں فروخت ہو رہی ہیں وہ  اسٹار  ریٹنگ سسٹم  پر کم اسکور حاصل کرپاتی ہیں جب کہ  اس کے مقابلے میں امیر  یا  زیادہ  آمدنی والے ممالک  میں فروخت ہونے والی  انہی کمپنیوں کی مصنوعات بہتر درجہ بندی حاصل کرتی ہیں۔

 کم آمدنی والے ممالک میں فروخت ہونے والی مصنوعات کا جائزہ لینے پربڑی کمپنیوں کی مصنوعات نے  آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے ہیلتھ اسٹار  ریٹنگ سسٹم میں اوسطاً 1.8 اسکور حاصل کیا جب کہ زیادہ آمدنی والے ممالک میں جہاں زیادہ مصنوعات کا جائزہ لیا گیا تھا وہاں یہ اسکور 2.3 تھا۔

تجزیاتی رپورٹ تیار کرنے والے ادارے کے ڈائریکٹر نے خبر ایجنسی کو بتایا یہ ہیلتھ اسٹار ریٹنگ کے نتائج واضح کرتے ہیں کہ بڑی عالمی کمپنیاں دنیا کے غریب ممالک میں جو مصنوعات فروخت کر رہی ہیں وہ صحت مند نہیں ہیں۔یہ ان ممالک کی حکومتوں کے لیے انتباہ ہےکہ انہیں اس حوالے سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

ایکسس ٹو نیوٹریشن انیشی ایٹو کا کہنا ہے یہ رپورٹ انتہائی اہم ہےکیونکہ  موٹاپا جوکہ عالمی مسئلہ بن چکا ہے اس میں  پیک شدہ کھانوں کا کردار بڑھتا جارہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد افراد موٹاپے کا شکار ہیں اور اندازے کے مطابق دنیا کے 70 فیصد ایسے افراد جو زائد وزن کا شکار ہیں وہ کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں رہتے ہیں۔


مزید خبریں :