08 نومبر ، 2024
اسلام آباد ہائیکورٹ نے منگل کے دن پارٹی لیڈرزکی عمران خان سے ملاقات کرانے کی ہدایت کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی جس سلسلے میں بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور ایڈووکیٹ جنرل عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
عدالت میں دلائل دیتے ہوئے عمران خان کے وکیل نے کہا کہ گزشتہ روزمیٹنگ شیڈول تھی لیکن ملاقات نہیں کرائی گئی، بتایا گیا کہ گزشتہ روز اڈیالہ روڈ بلاک تھی۔
اس دوران سپرنٹنڈنٹ اڈیالا جیل عبدالغفور انجم نے بتایا کہ ان کی ملاقات منگل اور جمعرات کو طے ہے، ان دنوں کے علاوہ ہمیں ہائی پروفائل ہونے کی وجہ سے سیکورٹی انتظامات کرنا ہوتے ہیں، ہم تو ہمیشہ عدالتی احکامات پر عمل کرتے ہیں۔
ایڈووکیٹ جنرل ایاز شوکت نے کہا کہ ہمیں کوئی لسٹ نہیں دی گئی کہ یہ 6 لوگ ملنا چاہتے ہیں اس پر وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ ہم نے لسٹ دی تھی۔
جسٹس سردار اعجاز نے کہا کہ میں کمیشن تشکیل دوں گا وہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملے گا، فیملی فرینڈز وکلا جن سے بانی پی ٹی آئی ملنا چاہتے ہیں وہ لسٹ عدالت میں جمع کرائیں گے اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ عمران خان سے لسٹ لے کر ایڈوکیٹ جنرل کو بھیجیں گے۔
عدالت نے موصول ہونے والی لسٹ کی کاپی پی ٹی آئی کے سیکرٹری سلمان اکرم راجہ کو بھی بھیجنے کی ہدایت کی اور سپرنٹنڈنٹ جیل کو منگل کے دن پارٹی لیڈرزکی عمران خان سے ملاقات کرانے کی ہدایت کی۔