02 دسمبر ، 2024
کراچی کے ریڈ زون میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے قریب درخت کاٹنے والے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا جبکہ 4 اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔
چیف سیکرٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی ہدایت پر کے ایم سی کے ڈائریکٹر پارکس جنید اللہ خان اور ڈائریکٹر میونسپل یوٹیلٹی چارجز اینڈ ٹیکسز اخلاق الرحمان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
ان کے علاوہ کے ایم سی محکمہ باغات کے ایک انسپکٹر اور ایک اہلکار کو بھی معطل کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کارروائی ڈپٹی کمشنر جنوبی کی رپورٹ پر کی گئی۔
ذرائع کے مطابق محکمہ باغات کے افسران نے مبینہ طور پر اشتہاری ایجنسی کی معاونت کے لیے پرانے درخت کاٹے۔
ذرائع کے مطابق اشتہاری بورڈ کو نمایاں کرنے کے لیے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب محکمہ باغات کے عملے نے کئی دہائیوں قبل لگائے گئے پیپل اور نیم کے 5 درخت کٹوائے۔
چیف سیکرٹری سندھ کی جانب سے کراچی میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کے قریب پی آئی ڈی سی چوک پر درختوں کی کٹائی کے واقعے کا نوٹس لینے اور ڈپٹی کمشنر کو تحقیقات کی ہدایت کے بعد مقدمہ سول لائنز تھانے میں درج کر لیا گیا۔
مقدمے کے مدعی ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کے ملازم ارسلان کے مطابق ہفتہ 30 نومبر کی رات کو اس نے گزرتے ہوئے دیکھا کہ ایک چھوٹے ٹرک اور ایک پک اپ میں آنے والے 8 سے 10 افراد درخت کاٹنے میں مصروف تھے۔
انہوں نے پرانی ٹریفک چوکی کے مقام پر لگے نیم اور پیپل کے درختوں سمیت 4 درخت کاٹ ڈالے اور وہاں دیگر سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچایا، باز پرس کرنے پر ان نامعلوم افراد نے اسے بھگا دیا۔
پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
دوسری جانب چیف سیکرٹری سندھ نے بلدیاتی حکام کو ہدایت دی ہے کہ شہر میں سبزے کا تحفظ یقینی بنایا جائے اور درخت کاٹنے میں ملوث کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ملازمین کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔