Time 14 دسمبر ، 2024
دنیا

شام میں امریکی صحافی کی تلاش کے دوران غیر متوقع طور پر قید ایک اور امریکی بازیاب

شام میں امریکی صحافی کی تلاش کے دوران غیر متوقع طور پر قید ایک اور امریکی بازیاب
فوٹو: شامی ایمرجنسی ٹاسک فورس

بشار الاسد کی حکومت کے آخری دنوں میں شامی جیل میں قید کیے گئے امریکی شہری ٹریوس ٹمرمین کو شام سے نکال کر اردن منتقل کردیا گیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق 29 سالہ امریکی شہری ٹریوس ٹمرمین کو عراق اور اردن کی سرحد کے قریب شام میں ایک امریکی فوجی اڈے پر پہنچایا گیا جہاں سے انہیں اردن منتقل کیا گیا۔

خبر کے مطابق ہتھوڑا بردار مسلح افراد کی جانب سے رہا کروانے کے بعد مقامی افراد نے امریکی شہری کو دمشق کے قریب موجود پایا تھا، واضح نہیں کہ ٹمر مین کس طرح شام پہنچے، وائٹ ہاؤس کو بھی ان کے شام میں قید ہونے کا پہلے سے علم نہیں تھا۔

امریکی حکومتی ذرائع کے مطابق یہ واضح نہیں کہ مسٹر ٹمرمین شام میں کیا کر رہے تھے تاہم حیات تحریر الشام کی جانب سے ٹمر مین کو التفف کے علاقے میں امریکی فورسز کے حوالے کیا گیا تھا جہاں سے انہیں فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے لے جایا گیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق بازیابی کے بعد ٹمر مین نے امریکی حکام کو بتایا کہ وہ امریکا واپس جانے کے بجائے مشرق وسطیٰ میں رہنا چاہتے ہیں۔

ٹمرمین نے امریکی نیوز چینلز کو بتایا کہ وہ ایک مذہبی "زیارت" پر تھے جب وہ لبنان سے شام داخل ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ شام میں قید کے دوران ان کے ساتھ اچھا سلوک کیا گیا۔ یہ وقت سکون اور غور و فکر کا تھا اور میں اس سے زیادہ مضبوط ہو گیا ہوں۔

امریکی ریاست میسوری اور ہنگری کی پولیس کا کہنا ہے کہ مسٹر ٹمرمین مئی میں لاپتہ ہو گئے تھے اور انہیں آخری بار بڈاپسٹ میں دیکھا گیا تھا جبکہ ان کے والدین کا کہنا ہے کہ وہ جون میں لاپتہ ہوئے۔

ٹمرمین کے خاندان نے ان کے شام میں ہونے پر حیرانی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ ان کی بحفاظت رہائی پر خوش ہیں۔

ٹمرمین کی اردن سے روانگی ایسے وقت میں ہوئی جب امریکی حکام اور شامی گروپ ایک فری لانس امریکی صحافی آسٹن ٹائس کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں، جنہیں 2012 میں دمشق کے قریب شامی خانہ جنگی کی رپورٹنگ کے دوران قید کر لیا گیا تھا۔

مزید خبریں :