17 دسمبر ، 2024
پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ نومبر میں 72 کروڑ اور مالی سال کے 5 مہینوں میں 94 کروڑ ڈالر سرپلس رہا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق نومبر 2024 میں کرنٹ اکاؤنٹ کھاتہ 72 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سرپلس رہا۔ نومبر کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس فروری 2015 کے بعد بلند ترین ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق نومبر 2024 میں تجارت، خدمات اور آمدن کا خسارہ 2.35 ارب ڈالر رہا۔ مالی سال کے 5 مہینوں میں کرنٹ اکاؤنٹ کھاتہ 94 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سرپلس رہا۔ جولائی سے نومبر تک تجارت، خدمات اور آمدن کا خسارہ 14.55 ارب ڈالر رہا۔ جولائی سے نومبر تک ملکی برآمدات 13.28 ارب ڈالر رہیں۔ جولائی سے نومبر تک ملکی برآمدات 13.28 ارب ڈالر رہیں۔جولائی سے نومبر تک ملکی درآمدات 22.97 ارب ڈالر رہیں۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہےکہ مالی سال کے پانچ مہینوں کا تجارتی خسارہ 9.68 کروڑ ڈالر رہا۔ پانچ مہینوں کا تجارتی خسارہ گذشتہ مالی سال کے ابتدائی پانچ مہینوں سے 10 فیصد زائد ہے۔ جولائی سے نومبر تک ملکی درآمدات 22.97 ارب ڈالر رہیں۔ مالی سال کے پانچ مہینوں کا تجارتی خسارہ 9.68 ارب ڈالر رہا۔ پانچ مہینوں کا تجارتی خسارہ گذشتہ مالی سال کے ابتدائی پانچ مہینوں سے 10 فیصد زائد ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق خسارے کی ادائیگی کے لیے رواں سال 33 فیصد اضافی رقوم رہیں۔ پانچ مہینوں میں ورکرز ترسیلات 14.76 ارب ڈالر موصول ہوئیں۔ پانچ مہینوں کی بیرونی ادائیگیوں اور وصولیوں کے بعد 94 کروڑ ڈالر اضافی رہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق نومبر میں آئی ٹی برآمدات 32.4 کروڑ ڈالر رہیں۔ اکتوبر کے مقابلے میں نومبر کی آئی ٹی برآمدات 2 فیصد کم رہیں۔