20 دسمبر ، 2024
خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک میں سکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن میں فتنۃ الخوارج کا انتہائی مطلوب دہشتگرد ہلاک کردیا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق 17 اور 18دسمبرکی درمیانی شب ٹانک میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پرآپریشن کیا گیا اور کامیاب آپریشن کے دوران انتہائی مطلوب خارجی سرغنہ علی رحمان عرف مولانا طحٰہ سواتی ہلاک ہوگیا۔
سکیورٹی ذرائع نے بتایاکہ کامیاب آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسزنے 7خوارج کو ہلاک کیا جبکہ خارجی علی رحمان عرف مولانا طحہٰ سواتی فتنۃ الخوارج کے اہم سرغنہ مفتی فضل اللہ کا قریبی ساتھی تھا۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ علی رحمان عرف مولانا طحہٰ سواتی نے 2010 میں کالعدم ٹی ٹی پی میں شمولیت اختیارکی۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن کے دوران ایک خارجی نے گھر میں داخل ہوکر کمرے میں 2بچوں کویرغمال بنایا اور دونوں بچوں کوڈھال کے طورپراستعمال کرنےکی مذموم کوشش کی لیکن سکیورٹی فورسز نے کامیاب حکمت عملی سے دونوں بچے بحفاظت بازیاب کرالیے اور خارجی کو ہلاک کیا۔
سکیورٹی ذرائع نے بتایاکہ دہشتگردوں سے اسلحہ اور بارود سے بھری گاڑی ملی جو کسی بڑی دہشتگردی کیلئے استعمال ہونا تھا۔
اس کے علاوہ شمالی وزیرستان اور مہمند میں بھی سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 4 خوارج مارے گئے۔
جنوبی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کے دوران سکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں 2 خوارج مارے گئے۔
ضلع مہمند میں بھی سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 2 دہشتگرد ہلاک ہوئے جن کے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا۔
آپریشنز میں ہلاک خوارج فورسز اور سویلین کے خلاف دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث تھے۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی فتنۃ الخوارج کے اہم سرغنہ کامیاب آپریشنزمیں مارے جا چکےہیں، آئے روزخارجیوں کی پاکستان میں ہلاکت خوارج اور افغان طالبان کا مضبوط گٹھ جوڑعیاں کرتی ہے، پاکستان نے کئی بارمستند شواہد افغان عبوری حکومت کے حوالے کیے مگرکوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
سکیورٹی ذرائع نے قرار دیا کہ افغان طالبان اور الخوارج کا گٹھ جوڑ عالمی اور خطے کے امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔