Time 25 دسمبر ، 2024
سائنس و ٹیکنالوجی

گوگل والٹ پیمنٹ سسٹم پاکستان آنے کیلئے تیار

گوگل والٹ پیمنٹ سسٹم پاکستان آنے کیلئے تیار
گوگل والٹ کے ڈویلپر پیج میں یہ اعلان کیا گیا ہے / فائل فوٹو

گوگل کی جانب سے اس کے موبائل پیمنٹ سسٹم گوگل والٹ (جسے گوگل پے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے) کو پاکستان میں متعارف کرانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

گوگل کی جانب سے جنوری 2025 میں یہ پیمنٹ سسٹم پاکستان میں متعارف کرائے جانے امکان ہے جو ڈیجیٹل پیمنٹ کے حوالے سے اہم پیشرفت ثابت ہوگی۔

کمپنی کی جانب سے یہ اعلان اس کے ڈویلپر پیج پر کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پاکستان سمیت 16 ممالک میں گوگل والٹ کو متعارف کرایا جا رہا ہے۔

اس اعلان کے ساتھ نیچے یہ بھی بتایا گیا کہ مصر، پاکستان اور وینزویلا میں یہ سروس جنوری 2025 میں لانچ کی جا رہی ہے۔

گوگل والٹ کیا ہے؟

گوگل والٹ پیمنٹ سسٹم پاکستان آنے کیلئے تیار
ڈویلپر پیج پر جاری بیان / اسکرین شاٹ

گوگل والٹ کو 2011 میں لانچ کیا گیا تھا اور یہ ایک ایسا ڈیجیٹل والٹ ہے جو صارف کو اپنے ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات محفوظ طریقے سے اسٹور کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے جبکہ وہ اپنے اینڈرائیڈ فونز سے براہ راست ادائیگیاں بھی کرسکتے ہیں۔

بورڈنگ پاس، ایونٹ ٹکٹس، شناخت کارڈ اور کافی کچھ گوگل والٹ میں محفوظ کیا جا سکتا ہے۔

یعنی جو کچھ آپ اپنے روایتی بٹوے میں رکھ کر چلتے ہیں، وہ سب کچھ گوگل والٹ میں محفوٖظ کیا جاسکتا ہے۔

اسے استعمال کرنے کے لیے گوگل والٹ ایپ کو انسٹال کرنا ہوگا۔

ایپ کو انسٹال کرنے کے بعد آپ کو گوگل اکاؤنٹ پر لاگ ان ہونا ہوگا اور پھر ادائیگی کے طریقے جیسے کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ کو ایڈ کرنا ہوگا۔

جب آپ اپنے اکاؤنٹ میں کم از کم ایک کارڈ ایڈ کرلیں تو آپ گوگل والٹ کے ذریعے اسٹورز میں موبائل پیمنٹس کرسکیں گے۔

یہ سروس کتنی محفوظ ہے؟

گوگل والٹ کریڈٹ یا ڈیبیٹ کارڈ کو استعمال کرنے کے مقابلے میں زیادہ محفوظ سروس ہے۔

اس کے ذریعے کی جانے والی ادائیگیاں انکرپٹڈ ہوتی ہیں یعنی ہر خریداری پر سروس کی جانب سے ایک منفرد کوڈ استعمال کرکے پیمنٹ انفارمیشن بھیجی جاتی ہے۔

اگر کوئی اس ڈیٹا تک رسائی حاصل کرلے تو بھی وہ اس کے کسی کام کا نہیں ہوتا کیونکہ اس میں ڈیبیٹ یا کریڈٹ کی تفصیلات موجود نہیں ہوتیں۔

اس کے ذریعے صارفین اپنے اسمارٹ فونز سے کانٹیکٹ لیس پیمنٹ کرسکتے ہیں یعنی اپنے ساتھ کارڈ رکھنے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی، جس سے ان کے کھونے یا چوری ہونے کا خطرہ بھی نہیں ہوتا۔

مزید خبریں :