دنیا
01 مارچ ، 2012

بھارت4مارچ کو زیر سمندر بیلسٹک میزائل K-15کا تجربہ کرے گا

بھارت4مارچ کو زیر سمندر بیلسٹک میزائل K-15کا تجربہ کرے گا

کراچی…محمد رفیق مانگٹ…بھارت4مارچ کو زیر سمندر بیلسٹک میزائل K-15کا پہلاتجربہ کرے گا۔7سو کلومیٹر رینج تک آبدوز سے فائر کیے جانے والے بیلسٹک میزائل کے دو تجربات کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔بھارت کے پاس بیلسٹک میزائل کے لئے کوئی آپریشنل آبدوز نہیں،تجربے کیلئے زیر آب عارضی پلیٹ فارم استعمال کیا جائے گا۔ 5ہزار کلومیٹر رینج کے اگنی5میزائل کا تجربہ اپریل کے تیسرے ہفتے میں کیا جائے گا،بھارتی نیوی کیلئے تیجاس لڑاکا طیاروں کی منظوری دے دی گئی۔ ہیلی کاپٹروں اور 30جنگجو طیاروں کو لے جانے کی صلاحیت کا حامل 40ہزارٹن وزنی جنگی بیڑ آئندہ تین برس میں آپریشنل ہوگا۔بھارتی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق بھارت چار مارچ کو زیر آب پلیٹ فارم سے سب میرین لانچڈ بیلسٹک میزائل کے15 کا تجربہ کرنے جارہا ہے جب کہ دوسرا تجربہ 16سے19مارچ کی درمیانی مدت میں کیا جائے گا۔بھارتی دفاعی ادارے DRDO نے اندرا پردیش کے ساحل کے قریب زیر آب پلیٹ فارم سے آبدوز سے فائر کئے جانے والے بیلسٹک میزائل(SLBM) K-15 کے دو تجربات کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔رپورٹ کے مطابق میزائل کی رینج 7سو کلومیٹر تک ہوگی،ویساکھاپاتنم ساحل کے قریب آئندہ پندرہ دنوں میں دونوں تجربات کیے جائیں گے۔اس وقت بھارت کے پاس بیلسٹک میزائل کے تجربے کے لئے کوئی آپریشنل آبدوز نہیں ،اس لئے ٹیم کو اس تجربے کے لئے عارضی کشتی کو پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کرنے پر زور دیا جارہاہے۔کے15میزائل پرتھوی کی جدید شکل ہے جسے آب دوز سے فائر کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے اور اسے امریکی توماہاک میزائل کی طرز پر بنایا گیا۔کے15میزائل کے تجربات کے بعد بھارت 5ہزار کلومیٹر رینج کے اگنیفائیومیزائل کا تجربہ اپریل کے تیسرے ہفتے میں کرے گا۔ایک رپورٹ کے مطابق میری ٹائم جنگی منصوبے کے پروگرام کے تحت بھارتی بحریہ کے لئے تیجاس جنگی طیاروں کی تیاری کی منظوری دے دی گئی ہے۔یہ منظوری وزیر دفاع اے کے انتھونی نے حالیہ اجلاس میں دی۔رپورٹ کے مطابق بھارت کا 40ہزار ٹن وزنی جنگی بیڑا کوچن شپ یارڈ پر زیر تعمیر ہے جو ہیلی کاپٹروں کے علاوہ 30جنگجو طیاروں کو لے جانے کی صلاحیت کا حامل ہوگا یہ آئندہ تین برس میں آپریشنل ہو جائے گا۔

مزید خبریں :