Time 05 فروری ، 2025
صحت و سائنس

تمباکو نوشی سے ہمیشہ دور رہنے والوں میں پھیپھڑوں کا کینسر کیوں عام ہوتا جا رہا ہے؟

تمباکو نوشی سے ہمیشہ دور رہنے والوں میں پھیپھڑوں کا کینسر کیوں عام ہوتا جا رہا ہے؟
ایک تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فائل فوٹو

پھیپڑوں کا کینسر دنیا میں سرطان کی سب سے زیادہ عام قسم ہے اور عموماً تمباکو نوشی کے عادی افراد میں اس کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

مگر حالیہ برسوں میں زیادہ تر ایسے افراد میں پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی ہے جو زندگی بھر تمباکو نوشی سے دور رہے ہیں۔

مگر ایسا کیوں ہو رہا ہے؟ اس کا جواب Lancet Respiratory Medicine journal میں شائع ایک تحقیق میں دیا گیا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ پھیپھڑوں کے کینسر کے باعث زندگی بھر تمباکو نوشی سے دور رہنے والے افراد کی موت دنیا بھر میں کینسر سے ہونے والی ہلاکتوں میں 5 ویں نمبر پر ہے۔

تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی سے دور رہنے والے افراد میں پھیپھڑوں کے کینسر کی شرح میں اضافے کی وجہ فضائی آلودگی ہے۔

انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر کے مطابق 2022 میں فضائی آلودگی کے باعث تمباکو نوشی سے دور رہنے والے 2 لاکھ افراد میں پھیپھڑوں کے کینسر کی ایک قسم adenocarcinoma کی تشخیص ہوئی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ فضائی آلودگی پھیپھڑوں کے کینسر کی اس قسم کے پھیلاؤ میں کردار ادا کر رہی ہے خاص طور پر مشرقی ایشیا کا خطہ زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ہمیں پھیپھڑوں کے کینسر کے پھیلاؤ کے خطرے میں آنے والی تبدیلی کو باریک بینی سے مانیٹر کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ ممکنہ عناصر جیسے فضائی آلودگی کے کردار کو ثابت کیا جاسکے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ دنیا بھر میں تمباکو نوشی کی شرح میں کمی آرہی ہے مگر پھیپھڑوں کے کینسر کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے خاص طور پر ایسے افراد میں جو اس لت سے زندگی بھر دور رہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر فضائی آلودگی کی وجہ سے پھیپھڑوں کے کینسر کی ایک قسم عام ہو رہی ہے تو اس حوالے سے تحفظ کے لیے حکمت عملیوں کو ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔

دنیا بھر میں 2022 کے دوران مجموعی طور پر 25 لاکھ افراد میں پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی اور یہ سرطان کی سب سے عام قسم ہے۔

مگر حالیہ دہائیوں میں اس کینسر کی ذیلی اقسام میں ڈرامائی تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔

اس کینسر کی مجموعی طور پر 4 اقسام ہیں جن میں سے Adenocarcinoma سب سے عام ہے اور مجموعی کیسز میں 59.7 فیصد کیسز اس قسم کا نتیجہ ہوتے ہیں۔

اس سے ہٹ کر squamous cell carcinoma، اسمال سیل carcinoma اور لارج سیل carcinoma دیگر اقسام ہیں۔

تمباکو نوشی سے ہمیشہ دور رہنے والے افراد میں پھیپھڑوں کے کینسر کے 70 فیصد کیسز Adenocarcinoma کا نتیجہ ہوتے ہیں۔

اس سے قبل جنوری 2025 میں کیلیفورنیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں پلاسٹک کے ننھے ذرات کو پھیپھڑوں اور آنتوں کے کینسر سے منسلک کیا گیا تھا۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں ماضی میں ہونے والی 3 ہزار تحقیقی رپورٹس کے نتائج کا تفصیلی تجزیہ کیا گیا۔

تحقیق کے مطابق فضا میں موجود پلاسٹک کے ننھے ذرات سے بانجھ پن، آنتوں کے کینسر، پھیپھڑوں کے ناقص افعال اور ورم جیسے طبی مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ ننھے ذرات پھیپھڑوں کے ٹشوز کی گہرائی میں پہنچ جاتے ہیں اور ایسا ماحول پیدا کرتے ہیں جس سے ڈی این اے کو نقصان پہنچتا ہے اور خلیات میں تبدیلیاں آتی ہیں۔

یہ دونوں عناصر کینسر کا شکار بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ جب ان ذرات کو سانس کے ذریعے نگلا جاتا ہے تو یہ پھیپھڑوں کے ٹشوز کی گہرائی میں غائب ہو جاتے ہیں، جہاں وہ دائمی ورم اور تکسیدی تناؤ کا باعث بنتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے نتیجے میں پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔

مزید خبریں :