09 فروری ، 2025
پاکستان تحریک انصاف میں دھڑے بندی اور فنڈزنہ ملنے پر صوابی جلسے میں کارکنان کی تعداد کم رہی۔
ذرائع کے مطابق صوابی جلسے کے لیے بڑی تعداد میں کارکنوں کو اکٹھا نہ کیا جا سکا، صوابی جلسے میں 5 سے 6 ہزار کارکنوں نے شرکت کی اور پنڈال کا پیچھلا حصہ جلسے کے دوران خالی رہا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پشاور، مردان اورمالاکنڈ سے ورکرز نے کم تعداد میں شرکت کی، چند وزرا اوراراکین صوبائی اسمبلی کے پاس ورکرزکو جلسہ گاہ تک لانے کے فنڈز نہیں تھے اور انہوں نے وزیر اعلیٰ سے کارکنوں کو لانے کیلئے فنڈز مانگے تھے۔
ذرائع نے بتایاکہ ماضی میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اراکین اسمبلی کوکارکنان کو جلسے گاہ تک لانے کیلئے فنڈز فراہم کرتے تھے۔
جیو نیوز سے گفتگو میں مشیر اطلاعات بیرسٹرمحمد علی سیف نے دعویٰ کیاکہ جلسہ کامیاب تھا، بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، پنجاب سے آنے والے قافلوں کو روکا گیا۔
ترجمان وزیر اعلیٰ فراز مغل نے کہاکہ وزیر اعلیٰ جب پارٹی صدر تھے تو اراکین اسمبلی کو جیب سے فنڈز دیتے تھے، اس بار بھی وزیر اعلیٰ نے ذاتی حیثیت میں چند اراکین اسمبلی کو فنڈز دیے۔
ریجنل صدرتحریک انصاف پشاور محمد عاصم کا کہنا تھاکہ جلسے کیلئے اراکین اسمبلی کو خصوصی فنڈ نہیں دیے گئے، فنڈ نہ ملنے کے باوجود بھی اراکین اسمبلی نے بڑی تعداد میں کارکنوں کو جمع کیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روزپی ٹی آئی نے عام انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر یومِ سیاہ پر صوابی انٹرچینج کے قریب جلسے کا پنڈال سجایا تھا۔
مرکزی قائدین کیلئے 40 فٹ اونچا اور 160فٹ لمبا اسٹیج تیار کیا گیا۔