,
Time 02 اپریل ، 2025
دنیا

امریکی سینیٹر کی ٹرمپ کیخلاف ریکارڈ ساز 24 گھنٹے سے زائد دورانیے کی تقریر

امریکی سینیٹر کی ٹرمپ کیخلاف ریکارڈ ساز 24 گھنٹے سے زائد دورانیے کی تقریر
سینیٹر کوری بُکر

امریکا کے ڈیموکریٹک سینیٹر اور صدارتی امیدوار بننے کے سابق خواہش مند کوری بُوکر کی ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں کے خلاف جارحانہ میراتھون تقریر سینیٹ میں جاری ہے۔

پاکستانی وقت کے مطابق رات ساڑھے 4 بجے اس تقریر کو 24 گھنٹے سے زائد وقت ہوچکا ہے، کوری بوکر نے امریکا کے ایسٹرن وقت کے مطابق 31 مارچ کی شام 7 بجے اپنی تقریر شروع کی تھی جو وہ پوری توانائی کے ساتھ تاحال جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اس سے قبل امریکی سینیٹ میں طویل ترین تقریر کا ریکارڈ جنوبی کیرولائنا کے سینیٹر اسٹرام تھرمنڈ نے قائم کیا تھا۔

سینیٹر اسٹرام تھرمنڈ نے 1957 میں سول رائٹس ایکٹ پر 24 گھنٹے 18 منٹ تقریر کی تھی۔

ریاست نیوجرسی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر کوری بُوکر نے تقریر کے آغاز پر کہا کہ وہ جب تک جسمانی طورپر قابل ہیں، یہ تقریر جاری رکھیں گے۔

کوری بوکر ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں کوایک ایک کرکے نشانہ بنارہےہیں، ان کا کہنا ہے کہ یہ ہماری قوم کے لیے عام حالات نہیں، امریکی عوام اورامریکی جمہوریت کوسنگین اورفوری خطرات لاحق ہیں، جمہوریت کےتحفظ کے لیے ہم سب کو اقدامات کرنا ہوں گے۔

سینیٹر کوری بُوکر کے پاس صفحات کا پلندہ ہے جو سینیٹر کے مطابق ان کے حلقے کے عوام کے خطوط ہیں جنہیں وہ پڑھ کر عوام کے تحفظات اور خدشات سے امریکا کو آگاہ کررہے ہیں۔

سینیٹر کوری بُوکر میراتھون تقریر کے دوران سینیٹرز کے سوالات کے جوابات بھی دے رہےہیں، کئی ڈیموکریٹک سینیٹرز نے طویل سوالات کرکے سینیٹر کوری بُوکر کو سانس لینے کا موقع دیا تاہم سوالات کا موقع دیتے ہوئے سینیٹر کوری بُوکر واضح کرتے رہے کہ وہ فلور نہیں چھوڑیں گے۔

سینیٹ میں ڈیموکریٹک لیڈر چک شُومر نے ساتھی سینیٹر بُوکر سے سوال پوچھنے سے پہلے انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی قوت، استقامت اور وضاحت حیران کن ہے، پورا امریکا آپ کو توجہ سے سن رہا ہے۔

کوری بُوکر نے سوشل سکیورٹی دفاتر کے بجٹ میں کٹوتیوں پر کڑی تنقید کی، انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ فنڈز میں مزید کٹوتیاں کرے گی۔

سینیٹر کوری بُوکر نے اپنی تقریر کے دوران کئی بار اس بات کا ذکر کیا کہ ان کی تقریر کتنی دیر سے جاری ہے اور یہ بھی کہ وہ کن معاملات کا احاطہ کرچکے ہیں جن میں صحت، تعلیم، انفراسٹرکچر، ملازمتوں، غربت، زراعت اور خارجہ پالیسی کے امور بھی شامل تھے۔

وہ چشمہ اتار کر بولتے اور چشمہ پہن کر صفحات پڑھتے رہے، تقریر کےدوران وہ مختصر چہل قدمی بھی کرتے رہے، کئی بار ان کی آواز بھرا گئی، نزلے کے بھی آثار واضح ہوئے مگر ان کی پرجوش تقریر کا مومینٹم نہ ٹوٹا۔

سینیٹر کوری بُوکر نے کہا کہ آپ سمجھتے ہیں اسٹرام تھرمنڈ کی وجہ سے ہمیں سول رائٹس ایک روز میں ملے؟ آپ سمجھتے ہیں ہمیں سول رائٹس اس لیے ملےکہ تھرمنڈ نےفلور پر24 گھنٹے تقریرکی؟ آپ سمجھتے ہیں ہمیں سول رائٹس اس لیےملے کہ تھرمنڈ نے کہا میں نےروشنی دیکھ لی؟ سینیٹر کوری بُوکر نے دوٹوک انداز میں کہا کہ نہیں، ہمیں سول رائٹس اس لیے ملے کہ لوگوں نےمارچ کیا، پسینہ بہایا، ہمیں شہری حقوق اس لیے بھی ملے کیونکہ جان لوئز نے اس کے لیےاپنے خون کانذرانہ دیا۔

سینیٹر کوری بُکر کون ہیں؟

سینیٹر کوری بوکر دوسری بار سینیٹ میں خدمات انجام دے رہے ہیں، وہ 2020 میں ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار نامزد ہونے میں ناکام رہے تھے تاہم سینیٹر کوری بُوکر کی طویل تقریر نے انہیں ایک بارپھر صدارتی امیدوار بننےکے لیے نمایاں کردیا ہے۔

کوری بُوکر نیوجرسی کے سب سے بڑے شہر نیوارک کے 2006 سے 2013 تک مئیر رہ چکے ہیں، وہ اسٹینفورڈ یونیورسٹی اور ییل لا اسکول کے گریجویٹ ہیں اور اٹارنی بھی رہے ہیں۔

جس وقت یہ مضمون لکھا گیا اس وقت بھی ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے پچپن برس کے سینیٹر کے پاس صفحات کا پلندہ موجود تھا اور وہ سوالات کا موقع دیتے ہوئے واضح کررہے تھے کہ تقریر جاری رکھیں گے۔

مزید خبریں :