17 جنوری ، 2012
پشاور… پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد خان نے کہا ہے کہ فوجداری مقدمات میں ملوث ملزموں کو گرفتار کرکے سزا دلوانا پولیس کی ذمہ داری ہے۔ فوجی افسر کے پاس آئین اور قانون کے مطابق کسی مجرم کو پکڑنے اور سزا دینے کا اختیار نہیں ہے۔ پشاور میں لاپتہ ہونے والے وکیل اورنگزیب کے رشتے دار عمران کی رٹ درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس دوست محمد خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے خلاف سازش کے کسی مجرم کو پکڑنے اور سزا دینے کا اختیار فوج کو حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے آرمی چیف انصاف مانگنے سپریم کورٹ پہنچ گیا۔ یہی قانون کی حکمرانی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ قانون کی نظر میں تمام شہریوں کے حقوق مساوی ہیں۔ فوج کو بھی ملکی قوانین کا احترام کرنا چاہئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ یہ یقین دہانی کراتی ہے کہ جو شخص مجرم ثابت ہوا اس کی ضمانت منظور کی جائے گی نہ ہی اسے جیل سے رہا کیا جائے گا۔ پاک فوج کی طرف سے کپٹن نرگس کیس کی کارروائی کے لئے عدالت میں موجود تھیں۔