22 مارچ ، 2013
پشاور… خیبر پختونخوا اسمبلی 18سابق وزراء پانچ سال تک اسمبلی قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے نہ صرف ایم پی اے ہاسٹل میں کمرے الاٹ کروائے بلکہ 73 لاکھ سے زائد کے نادہندہ ہیں۔ اسمبلی قوانین کے مطابق وزراء کوایم پی اے ہاسٹل میں کمرے الاٹ نہیں کرائے جاسکتے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی سابق 18 وزراء نے قواعدوضوابط کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے ایم پی اے ہاسٹل میں نہ صرف کمرے الاٹ کرائے بلکہ اس وقت وہ 73لاکھ روپے سے زائدکے نادہندہ بھی ہیں۔ان اراکین میں سرفہرست سابق وزیرتجارت سمیع اللہ علیزئی ہیں جن کے ذمہ سب سے زیادہ 15 لاکھ 17 ہزار روپے واجب الادا ہیں۔اسی طرح سابق وزیر ہائیر ایجوکیشن قاضی اسد13 لاکھ 86 ہزار اور سابق وزیر زکوٰة زرشیدخان 13 لاکھ 58 ہزار روپے کے نادہندہ ہیں۔جبکہ وزیر محنت کے عہدے پر فائز رہنے والے شیر اعظم وزیر نے بھی 13 لاکھ 85ہزار روپے جمع نہیں کرائے۔سابق وزیرسائنس و ٹیکنالوجی ایوب اشاڑی کے ذمہ 4 لاکھ 20 ہزار ،وزیرآبپاشی احمدحسین شاہ 1 لاکھ 37 ہزار،وزیرایکسائز لیاقت شباب 1 لاکھ 4 ہزار اور سابق وزیرٹیکنیکل ایجوکیشن محمود زیب خان کے ذمے 75 ہزار 900 روپے کے بقایا جات ہیں۔اسمبلی قوانین کی خلاف ورزی کی ایک مثال یہ کہ پیپلزپارٹی کے عام رکن ظاہرشاہ طورواور سابق وفاقی وزیر نجم الدین خان کو بھی ایم پی اے ہاسٹل میں کمرے دیئے گئے۔