پاکستان
22 مارچ ، 2013

سات پاور پلانٹس چلانے کیلئے 10ارب روپے کا قرضہ لینے کا فیصلہ

اسلام آباد…سیکریٹری پانی وبجلی نے سینیٹ کمیٹی کوبتایاہے کہ حکومت نے بند پڑ ے سات پاور پلانٹس چلانے کیلئے 10ارب روپے کا قرضہ اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے، صدر نے اپریل سے جون تک لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کیلئے تیل ذخیرہ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ اسلام آباد میں زاہد خان کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی وبجلی کے اجلاس میں سیکریٹری پانی وبجلی اسکندر رائے نے بتایا کہ گیس نہ ملنے کے باعث سات تھرمل پاور پلانٹس بند پڑے ہیں جنہیں اب تیل پر چلانے کیلئے مقامی بینکوں سے 10ارب روپے کا قرضہ حاصل کیاجائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ پی ایس او کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے صدر مملکت سے خصوصی درخواست کے ذریعے ساڑھے پانچ ارب روپے منظورکرائیگئے ۔ چیئرمین واپڈا سید راغب عباس شاہ نے بتایا کہ لوڈ شیڈنگ کی صورتحال بدترین ہوچکی ہے،کوشش کی جا رہی ہے کہ جلد پانی سے 1500میگاواٹ اضافی بجلی پیدا کی جائے۔ سیکریٹری پانی وبجلی رائے اسکندر کاکہناہے کہ چیئرمین واپڈا کو پاور سیکٹر کا سربراہ مقرر کرنے کی وزیراعظم سے منظوری حاصل کی گئی ، جس پر ورلڈ بینک نیفنڈزروکنیکی دھمکی دی۔ اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی وبجلی کے اجلاس میں سیکریٹری پانی وبجلی رائے اسکندر کاکہناتھاکہ دھمکی پرعالمی بینک کوصاف بتادیا ہیکہ عوام کو بجلی آپ نے نہیں ہم نے دینی ہے۔ وفاقی حکومت نے 1998میں ورلڈ بینک کی معانت سے پاور سیکٹر اصلاحات کیلئے پن بجلی کے علاوہ تھرمل پاور پیداوار، بجلی کی تقسیم اور ترسیل کے معاملات سے واپڈ اکو الگ کر دیا تھا ۔

مزید خبریں :