17 جنوری ، 2012
اسلام آباد…ایم کیو ایم نے صوبہ ہزارہ اور جنوبی پنجاب میں ایک یا ایک سے زائد صوبوں کے قیام سے متعلق بیسویں آئینی ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا ۔ نئے صوبوں کے قیام سے متعلق صوبوں کی اجازت لازمی حاصل کرنے کی شق 239کے خاتمہ کی بھی تجویز شامل ہے،حکومت نے بل کی مخالفت نہیں کی جس کے بعد ڈپٹی سپیکر نے بل قائمہ کمیٹی برائے قانون اور انصاف کو بھجوادیا۔منگل کو ڈپٹی سپیکر فیصل کریم کنڈی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں نجی کارروائی کا دن ہونے کی بنا پر اراکین نے 12بلز پیش کیے جنہیں متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپردکردیا گیا۔ ایم کیو ایم کی طرف سے وسیم اختر، ساجد احمد ، سہیل منصور اور آصف حسنین نے نئے صوبوں کے قیام سے متعلق آئین میں بیسیوں ترمیم کا بل2012 پیش کیا۔ وفاقی وزیر سید خورشید شاہ نے بل کی مخالفت نہیں کی اور کہا کہ حکومت کا نئے صوبوں کے قیام سے متعلق اپنا موقف ہے لیکن ہم اس بل کی مخالفت نہیں کریں گے۔ قائمہ کمیٹی کو اس پر فیصلہ کرنے دیا جائے۔ بل کے تحت ایم کیو ایم نے آئین کی شق 1, 51, 106, 239میں ترامیم تجویز کی ہیں۔ترامیم میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں ہزارہ کے نام سے نیا صوبہ بنایا جائے اور پنجاب میں جنوبی پنجاب کے نام پر ایک یا ایک زائدصوبوں کے قیام کے لیے ریفرنڈم کرایا جائے۔یہ بھی ترمیم تجویز کی گئی ہے کہ نئے صوبوں کے قیام سے متعلق صوبوں کی اجازت لازمی حاصل کرنے کی شق 239کو ختم کیا جائے۔