02 اپریل ، 2013
کوئٹہ /ڈیرہ غازی خان…جعلی ڈگری کیس میں آج دو سابق اراکین اسمبلی کو قید اور جرمانے کی سزا ، ایک پر فرد جرم عائد کی گئی اور دو اراکین کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے گئے، جبکہ ایک سابق رکن صوبائی اسمبلی جاوید ترکئی کو دہری شہریت پر سزا اور جرمانہ سنایا گیا ہے۔سابق رکن قومی اسمبلی ہمایوں عزیز کرد کو ایک سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔ہمایوں عزیز کرد قومی اسمبلی کے حلقہ دو سو سڑسٹھ ، کچھی کم جھل مگسی سے گذشتہ انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے ، انہیں سبی کے سیشن جج نے سزا سنائی ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں جعلی ڈگری کیس میں سابق رکن صوبائی اسمبلی خلیفہ عبدالقیوم کو 3 سال قیداور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی،جس کے بعد انہیں جیل بھجوادیا گیا۔خلیفہ عبدالقیوم کے خلاف جعلی ڈگری کیس کی سماعت ڈیرہ اسماعیل خان میں ایڈیشنل سیشن جج فائیو کی عدالت میں ہوئی۔خلیفہ عبدالقیوم 2008کے انتخابات میں ڈیرہ اسماعیل خان کے حلقے پی کے 64سے آزاد حیثیت میں کامیاب ہوئے تھے۔ ڈیرہ غازی خان میں جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے میر بادشاہ قیصرانی پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سابق رکن صوبائی اسمبلی سید ناصر شاہ کے چوتھی بار وارنٹ گرفتاری جاری کیئے گئے جبکہ مولوی روز الدین کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے ہیں ۔ڈیرہ غازی خان میں جعلی ڈگری کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت نے سابق ایم پی اے میر بادشاہ قیصرانی پر فرد جرم عائد کردی۔ بادشاہ قیصرانی 2008 میں پی پی 240 پر مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور چار ماہ قبل ہی ن لیگ چھوڑ کر پیپلزپارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔جعلی ڈگری پر جمشید دستی اور بہاولپور میں عامر یارواران پر پہلے ہی فردجرم عائد کی جا چکی ہے، جبکہ صوابی سے سابق رکن صوبائی اسمبلی سردار علی خان کو بھی جعلی ڈگری کیس میں تین سال قید اورپانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی جا چکی ہے۔جعلی ڈگری پر سزا پانے والے اراکین کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے،کیونکہ سپریم کورٹ نے 189سابق ارکان پارلیمنٹ کو ڈگری کی تصدیق کیلئے جمعے تک کی مہلت دی ہے۔