پاکستان
04 اپریل ، 2013

بلوچستان میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کی ضرورت ہے، عدالتی حکم

بلوچستان میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کی ضرورت ہے، عدالتی حکم

اسلام آباد…سپریم کورٹ نے توقع ظاہر کی ہے کہ انتخابی عمل پر امن طریقے سے مکمل ہوگا ، بلوچستان امن وامان کیس کے عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ انتخابات میں کسی جماعت کا بائیکاٹ نہ کرنا مثبت اشارہ ہے ۔سپریم کورٹ میں جاری بلوچستان امن و امان کیس میں عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہبلوچستان میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کی ضرورت ہے ، بلوچستان میں انتخابات میں کسی کا بائیکاٹ نہ کرنا مثبت اشارہ ہے ، یہ عوام کی طرف سے انتخابی عمل پر اعتماد کا اظہار ہے ، توقع کرتے ہیں کہ انتخابی عمل پرامن طریقے سے مکمل ہو گا۔اس سے پہلے کیس کی سماعت میں چیف سیکرٹری بلوچستان، ڈی آئی جی سی آئی ڈی اور بلوچستان حکومت کی جانب سے تین رپورٹس عدالت میں پیش کی گئی۔ بلوچستان حکومت کے وکیل شاہد حامدنے عدالت کوبتایاکہ آئندہ عام انتخابات میں بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتیں حصہ لے رہی ہیں، بگٹی خاندان نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے، وہ انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، گزشتہ انتخابات میں تین چار سیاسی جماعتوں نے حصہ نہیں لیا تھا، اب کوئی بائیکاٹ نہیں کر رہا ،بلوچستان حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ ڈیرہ بگٹی کے بے گھر افراد کی جانب سے 18 ہزار وصولیوں کے کلیمز داخل ہوئے ہیں، متاثرہ افراد کو ادائیگیوں کے لیے 136 ملین روپے جاری کیے گئے ہیں، شاہد حامد نے عدالت کو بتایاکہ تیرہ لاپتہ افراد گھر واپس آگئے ہیں ، جبکہ 54 کیسز زیرتفتیش ہیں ، لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے وفاقی ایجنسیوں کی مدد کی بھی ضرورت ہے ۔

مزید خبریں :