19 اپریل ، 2013
اسلام آباد…سینٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی قرارداد منظور کر لی ہے ، جبکہ پرویز مشرف کو جیل نہ بھجوانے پر سینیٹرز نے نگراں وزیر داخلہ ملک حبیب کو آڑے ہاتھوں لیا۔ سینیٹ اجلاس میں جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف تین قرار دادیں منظور کی گئیں،پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی اورسرکاری عمارتوں سے پرویز مشرف کی تصاویر ہٹانے کی الگ الگ قراردادیں منظور کی گئیں اورمشرف کے عدالت سے فرار پر تحریک پیش کی گئی ،اِس کے علاوہ پرویز مشرف کو جیل نہ بھجوانے پر سینیٹ اراکین نے سخت تنقید بھی کی،سینیٹ اجلاس میں آج مسلم لیگ ن کے سینیٹر اسحاق ڈار نے ایک بار پھر پرویز مشرف کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کرنے کی قرار داد پیش کی ، جس کی کسی نے مخالفت نہیں کی اور قرار داد منظور کرلی گئی ، اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت عدلیہ کے احکامات پر عمل درآمد کرے، اور نگراں حکومت کوئی دباوٴ نہ لے ، اور 23 جنوری 2012 کو سینٹ کی منظور کردہ قرارداد پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔اسحاق ڈار نے بتایا کہ آج کے اجلاس میں نگراں وزیر داخلہ ملک حبیب نے سینیٹ کو بتایا کہ پرویز مشرف گرفتار اور حکومت کی تحویل میں ہیں مشرف کے گھر کو سب جیل قرار دے دیا گیا ہے، پرویز مشرف کو جیل نہ بھجوانے پر ارکین سینیٹ نے سخت تنقید کی ، عوامی نیشنل پارٹی کے زاہد خان کاکہناتھا کہ تمام شہریوں کے لیے قانون یکساں ہونا چاہیے ، جبکہ پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضاربانی نے کہاکہ خود ساختہ صدر کے ساتھ کسی قسم کا ترجیحی رویہ ناقابل برداشت ہوگا۔