19 اپریل ، 2013
بوسٹن…امریکی پولیس نے بوسٹن دھماکوں میں ملوث ایک مبینہ ملز م کوہلاک کردیا ہے۔ دوسرے مبینہ ملزم کی تلاش کے لیے شہر بھر میں بڑے پیمانے پرآپریشن جاری ہے۔ بوسٹن کے تمام شہریوں کو گھروں میں بند رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔گورنر میساچیوسٹس پیٹرک ڈیول نے بتایا کہ بوسٹن دھماکوں کے مفرور ملزم کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہے۔ آپریشن کے دوران شہر میں ٹریفک اور ٹرینوں کی آمدورفت معطل ہے۔ بوسٹن پولیس کمشنر کا کہنا تھا کہ مبینہ ملزم شہر کے مضافاتی علاقے واٹر ٹاوٴن میں چھپا ہوسکتا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شہری آس پاس کسی بھی مشتبہ شخص پر نظر رکھیں۔بوسٹن میراتھن میں 2 دھماکے کرکے 3 افراد کی جان لینے والے مشتبہ ملزمان کی ایف بی آئی نے تصاویر بھی جاری کردی ہیں۔ ملزمان نے آج بوسٹن یونیورسٹی کے قریب فائرنگ کرکے ایک پولیس آفیسر کو بھی ہلاک کیا جبکہ سیکیورٹی اہلکاروں کے یونیورسٹی پہنچنے پر 2 دھماکوں کے علاوہ ملزمان سے فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا جس میں کچھ سیکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوگئے۔ بوسٹن پولیس کمشنر ایڈ ڈیوس کے مطابق آپریشن کے دوران ایک مشتبہ شخص کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیاتھا جو اسپتال لے جاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق اس مبینہ ملزم کا نام تیمور لنگ سارانیف تھا جبکہ دوسرا مشتبہ ملزم اس کا بھائی جوہر سارانیف ہے۔ امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ ملزمان کا تعلق چیچنیا سے ہے۔