کاروبار
26 اپریل ، 2013

یورپ میں اقتصادی بحران کئی ملکوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے

یورپ میں اقتصادی بحران کئی ملکوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے

پیرس… فرانس میں بے روزگاری کی شرح نے سترہ برس کا ریکارڈتوڑدیاہے۔ جبکہ اسپین میں بھی بیروزگاری کی شرح ستائس فیصد سے بھی بڑھ گئی ہے اوراب بے روزگار افراد کی تعداد62لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔جس کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔یورپ میں اقتصادی بحران ایک کے بعد دوسرے ملک میں حکومتوں کیلیے مسائل پیداکررہاہے۔فرانس جیسے ترقی یافتہ ملک میں 32لاکھ سے زائدافرادبیروزگارہیں۔19سو96کے بعدیہ پہلی بارہے کہ ملک کوایسی صورتحال کا سامناہواہے۔آٹومیکرزکی جانب سے ہزاروں افرادکونوکریوں سے نکالنے کے سبب مختلف شعبوں میں مہارت رکھنے والے افرادبھی سڑکوں پرہیں۔اگرکہیں نوکریاں مل رہی ہیں تووہ نیشنل ایمپلائمنٹ ایجنسی ہے۔یورپ ہی کے ایک اورملک اسپین میں اس سال کے پہلے چارماہ میں بیروزگارافراد کی تعداد ساٹھ لاکھ سے زائدہے۔یہ یوروزون کی چوتھی بڑی معشیت ہے اورشہری سراپہ احتجاج ہیں کہ حکومتی پالیسیوں نے بیروزگاری کی شرح ستائس اعشاریہ دوفیصد پرپہنچادی ہے۔نوبت یہ ہے کہ اب اسپین میں قریبا بیس لاکھ افراد ایسے ہیں، جن کے گھرکاہرفردبیروزگارہے۔آسان قرضوں کے سبب جوپراپرٹی بوم آیاتھا،وہ بنکوں کے دیوالیہ ہونے سے ختم ہوچکا اورکنسٹرکشن کے شعبے سے وابستہ افرادکی جیبیں خالی ہیں۔یونان سمیت یورپ کیکئی دیگرممالک میں بھی اقتصادی بحران نے بیروزگاری میں اضافہ کیاہے۔تاہم جرمنی کی صورتحال اب بھی بہترہے۔اوراسکی وجہ صنعتی آلات سازی میں غیرمعمولی صلاحیت ہے۔

مزید خبریں :