01 مئی ، 2013
تونسہ…جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ 1947 اور 1970 میں محض نعروں پر اعتبار کیا گیا،آج پھر ملک میں نعرے لگ رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے تونسہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقتدر حلقے دہشت گردی کو داخلی مسئلہ قرار دیتے ہیں لیکن یہ دہشت گردی پاکستان میں لانے والے یہی حلقے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں ان کی حکومت میں کبھی فوجی آپریشن نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ مشرف نے ایک فریق کی حمایت کی جس پر دوسرا فریق اسلحہ اٹھانے پر مجبور ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کی کوششوں سے پارلیمینٹ دہشت گردی کے خلاف طاقت استعمال نہ کرنے پر متفق ہوئے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قبائلی جرگے کی امن کوششوں کو سب نے سراہا۔ جب بھی نئی حکومت آئے گی امن کی کوششوں کو جاری رکھا جائے گا۔