08 مارچ ، 2012
لاہور ریلوے کے انجن ڈرائیوروں کے انتظامیہ سے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد وقت سے پہلے ہی ریلوے کا پہیہ جام ہونا شروع ہو گیا ہے۔ انتظامیہ سے مذاکرات میں ناکامی کے بعد ڈرائیوروں نے صبح 10بجے سے بھوک اور کام چھوڑ ہڑتال کا اعلان کیا تھا جس پر ریل مزدوراتحاد نے بھی ٹرین ڈرائیوروں کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا۔تاہم صبح سے ہی ٹرینیں رکنا شروع ہو گئی ہیں اور ریلوے اسٹیشنوں پر ٹکٹ ری فنڈ کرانے کیلئے اعلانات کرائے جارہے ہیں۔ ٹرین ڈرائیورز کی ہڑتال کے باعث کراچی کینٹ اسٹیشن سے اندرون ملک جانے والی ٹرینوں کی روانگی میں تاخیر کے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ اس سے قبل انجن ڈرائیورز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر نذیر احمد اعوان نے اعلان کیا کہ جمعرات کی صبح دس بجے ٹرینیں جہاں ہوں گی،روک دیں جائیں گی اور مطالبات کی منظوری تک ہڑتال کی جائیگی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ مہنگائی الاو نس دینے کے ساتھ ٹریولنگ الاونس بحال کیا جائے اور ڈرائیوروں کی اپ گریڈ یشن کی جائے،ریل مزدور اتحاد کے سربراہ حافظ سلمان بٹ نے بھی ٹرین ڈرائیوروں کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ ٹرین ڈرائیوروں کیخلاف کارروائی ہوئی تو ذمہ دار ریلوے انتظامیہ ہو گی۔ ادھرریلوے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مالی بحران کی وجہ سے ڈرائیوروں کے مطالبات پر فوری عمل ممکن نہیں۔