08 مارچ ، 2012
اسلام آباد… وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے وزیراعظم کو تحریری بیان 19مارچ تک جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ آج جب سماعت شروع ہو ئی تو اٹارنی جنرل نے سیکریٹری کابینہ نرگس سیٹھی پر جرح کی۔ کیس کی سماعت جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں 7رکنی بینچ کر رہا ہے۔ سماعت سے قبل نرگس سیٹھی اور اٹارنی جنرل میں خوشگوار جملوں کا تبادلہ ہوا۔ اٹارنی جنرل مولوی انوار الحق کا کہنا تھا کہ نرگس سیٹھی پر کافی جرح ہو چکی، میں مختصر جرح کروں گا۔ اٹارنی جنرل کی جانب سے پوچھے گئے سوالات پر نرگس سیٹھی کا کہنا تھا کہ وزارت قانون کی جانب سے وزیر اعظم کو دوسمریاں بھیجی گئیں، ایک کے بارے میں وزیراعظم گیلانی کا موٴقف تھا کہ یہ قواعد کے مطابق نہیں۔ وزیراعظم نے سمری پر یہ بھی کہا کہ جو موٴقف ہے وہ برقرار رکھیں۔ اٹارنی جنرل کی جانب سے جاری جرح کے دوران وزیراعظم کے وکیل اعتزاز احسن نے بولنے کی کوشش کی تو انہیں روک دیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں نرگس سیٹھی کا کہنا تھا کہ میرا کام سمریوں کو وزیراعظم کے سامنے پیش کرنا تھا۔اٹارنی جنرل کی جانب سے نرگس سیٹھی سے چھ سوال پوچھے گئے۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ اب وزیراعظم کی جانب سے تحریری جواب کا انتظار ہے جس پر وزیر اعظم کے وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ میں تاخیر نہیں کرنا چاہتا لیکن وزیراعظم 12سے15مارچ تک بہت مصروف ہیں۔ اس پر عدالت نے وزیراعظم کو 19مارچ کو تحریری بیان جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔