08 مارچ ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ نے این آراو عمل درآمد کیس کے متعلق توہین عدالت کیس میں وزیراعظم کو بغیر ایڈوائس سوئز حکام کو خط لکھنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالتی آرڈر میں کہا گیا ہے کہ سوئز حکام کو خط لکھ کر 21مارچ کو عدالت میں جواب داخل کرنے کا حکم بھی جاری کیا گیا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ توہین عدالت کی کارروائی ماضی کی طرز پر جاری رہے گی۔عدالتی حکم اٹارنی جنرل کی وساطت سے وزیراعظم تک پہنچانے کا بھی کہا گیا ہے۔ عدالتی آرڈر میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے خط نہ لکھنے پر جو موٴقف اپنایا عدالت اس پر رائے دینا نہیں چاہتی۔ کیس کی سماعت جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں 7رکنی بینچ نے کی۔ اس سے پہلے آج جب سماعت شروع ہو ئی تو اٹارنی جنرل نے سیکریٹری کابینہ نرگس سیٹھی پر جرح کی۔ اٹارنی جنرل کی جانب سے پوچھے گئے سوالات پر نرگس سیٹھی کا کہنا تھا کہ وزارت قانون کی جانب سے وزیر اعظم کو دوسمریاں بھیجی گئیں، ایک کے بارے میں وزیراعظم گیلانی کا موٴقف تھا کہ یہ قواعد کے مطابق نہیں۔ وزیراعظم نے سمری پر یہ بھی کہا کہ جو موٴقف ہے وہ برقرار رکھیں۔ اٹارنی جنرل کی جانب سے جاری جرح کے دوران وزیراعظم کے وکیل اعتزاز احسن نے بولنے کی کوشش کی تو انہیں روک دیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں نرگس سیٹھی کا کہنا تھا کہ میرا کام سمریوں کو وزیراعظم کے سامنے پیش کرنا تھا۔اٹارنی جنرل کی جانب سے نرگس سیٹھی سے چھ سوال پوچھے گئے۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ اب وزیراعظم کی جانب سے تحریری جواب کا انتظار ہے جس پر وزیر اعظم کے وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ میں تاخیر نہیں کرنا چاہتا لیکن وزیراعظم 12سے15مارچ تک بہت مصروف ہیں۔