پاکستان
08 مارچ ، 2012

بابر اعوان کے خلاف توہین عدالت کیس، فرم جرم عائد کرنے کا فیصلہ

بابر اعوان کے خلاف توہین عدالت کیس، فرم جرم عائد کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد… سپریم کورٹ نے پیپلز پارٹی کے سینیٹر بابر اعوان کے خلاف توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کرنے کافیصلہ کیا ہے۔ ان پر یکم دسمبر 2011ء کو پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں وفاقی وزراء کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں عدلیہ کی تضحیک اور تمسخر اڑانے کا الزام ہے۔ واضح رہے کہ حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی سینئر رہ نما بابر اعوان کو میمو سے متعلق عدالتی حکم کے خلاف پریس کانفرنس کرنے پر سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ کی جانب سے توہین عدالت کا نوٹس ملا جس پر بابر اعوان نے کچھ یوں تبصرہ کیا۔
نوٹس ملیا ککھ نہ ہلیا ،کیوں سوہنیا دا گلہ کراں ،میں تے لکھ واری بسم اللہ کراں
سپریم کورٹ نے بابر اعوان کے اس تبصرے سے بھی عدلیہ کی تضحیک کے پہلو کی نشاندہی کرتے ہوئے بابر اعوان کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کر دیا کہ کیوں نہ اْن کا وکالت کا لائسنس منسوخ کردیا جائے۔اس سے قبل ہونے والی سماعت میں بابر اعوان کی متنازع نیوز کانفرنس کی ویڈیو کمرہ عدالت میں دکھائی گئی۔عدالت نے بابر اعوان کے خلاف توہین عدالت کیس میں ابتدائی دلائل سن کر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا کہ بابر اعوان کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی شروع کی جائے یا ان کا جواب قبول کرتے ہوئے عدالتی نوٹس ڈسچارج کر دیا جائے۔ آج عدالت نے فیصلہ دیا کہ 20مارچ کو بابر اعوان پر فرد جرم عائد کی جائیگی۔

مزید خبریں :