17 مئی ، 2013
کراچی …متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے این اے250کے43پولنگ اسٹیشنزپردوبارہ انتخابات کرانے کے الیکشن کے فیصلے کو کومستردکرتے ہوئے پولنگ کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔اور کہا ہے کہ ہم ری الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہیں،جمعہ کی شب نائن زیرو پر رکن رابطہ کمیٹی رضا ہارون اور دیگر ارکان نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے اس عمل سے نہ صرف پاکستان اور دیگر شہروں میں تفریق پیدا ہورہی ہے بلکہ ایک ہی شہر میں رہنے والوں میں بھی تفریق پیدا کی جارہی ہے۔انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو رد کرنا ہمارا جمہوری حق ہے۔غیر آئینی اور غیر قانونی فیصلے کے خلاف تمام تر اقدامات کریں گے۔ہم ہر اس فورم پر جائیں گے جہاں غیر آئینی اور غیر قانونی فیصلے کے خلاف آواز اٹھائی جاسکے۔اس سے قبل انھوں نے پاکستان اورلندن کی رابطہ کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے حوالے سے میڈیا کو آگاہ کیا اور کہا کہ اجلاس میں این اے250سے متعلق طویل مشاورت کی گئی،انھوں نے کہا کہ ہمارا مینڈیٹ چھیننے کے لیے ایک سازش تیار کی گئی،اور اس کاآغازحلقہ بندیاں کرانے سے ہوا،اسکے بعد ووٹرز لسٹ کو درست کرنے کا شوشہ چھوڑا گیا۔پاکستان بھرکوچھوڑکرصرف کراچی میں حلقہ بندیاں کرائی گئیں جو کہ آئین اور قانون کے مطابق نہیں تھا،مردم شماری کے بغیرحلقہ بندیاں کرانے کے دلائل کوفخرالدین جی ابراہیم نے بھی مانا،پورے ملک میں شکایت کے باوجودکہیں نئی حلقہ بندیاں نہیں کی گئیں،انتخابات کے شیڈول کے بعدنوٹی فکیشن کے ذریعے حلقہ بندیاں کی گئیں،مردم شماری کے بغیرحلقہ بندیاں کراناغیرقانونی ہے،انھوں نے کہا کہ جب الیکشن مہم کا آغاز ہوا تو خاص طورپرایم کیوایم کودھمکیاں دی گئیں،ایم کیوایم اپنے تحفظات کوپہلے بھی سب کے سامنے لاچکی ہے،دہشتگردچاہتے تھے کہ کراچی کوروشن خیال جماعتوں سے بچایاجائے،دہشتگردوں کا بعض مخصوص سیاسی جماعتوں کیساتھ گٹھ جوڑتھا،انھوں نے کہا کہ ایم کیوایم کی اپیل پرعوام صبح 8بجے سے پہلے اپنے گھروں سے باہرنکلے،این اے250میں وقت پرعملہ اورسامان پولنگ اسٹیشنزپرنہیں پہنچایاگیا،ایم کیوایم کے امیدواروں نے ریٹرننگ افسر سے رابطہ کیالیکن رابطے میں نہیں آئے،انھوں نے کہا کہ بزرٹالائن،ڈولی کھاتا،پنجاب کالونی،شریں جناح کالونی کے اسٹیشنزنہیں دکھائے گئے،این اے250کے صرف ایک پولنگ اسٹیشن پرتوجہ دی گئی،دوسروں کی نااہلی کی ذمہ داری بھی ایم کیوایم کے حصے میں ڈال دی جاتی ہے،الیکشن کمیشن نے عارف علوی کی انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کانوٹس کیوں نہیں لیا۔رضا ہارون نے کہا کہ این اے250،پی ایس112اور113میں دوبارہ انتخابات ہونگے توایم کیوایم اس میں شامل ہوگی،حق تلفیاں اورعوام کودیوارسے لگانے کا عمل بندکیاجائے،ایم کیوایم ڈرائنگ روم کی سیاسی جماعت نہیں ہے،یہ تحریک ہے،جو شہداکی قربانیوں کی وجہ سے کھڑی ہے،ریاستی آپریشن متحدہ قومی موومنٹ کوختم نہیں کرسکا،سازش کرنیوالوں کوکہہ رہے ہیں کہ محتاط رہیں۔