22 مئی ، 2013
فیصل آباد…فیصل آباد میں تحریک طالبان اور لشکر جھنگوی کا نام استعما ل کر کے بھتہ وصول کرنے کی پہلی کوشش ہی ناکام ہو گئی، ملوث ملزمان میں سے ایک کی جان گئی جبکہ باقی دو ساتھی پولیس کے ہتھے چڑھ گئے ۔فیصل آباد کے علاقے بلال ٹاوٴن میں منگل کی رات بارودی مواد کے دھماکہ میں اٹھارہ سالہ نوجوان ذیشان کی ہلاکت کا واقعہ پیش آیا۔ پولیس رات بھر اس کیس کی کڑیاں سلجھاتی رہی اور بالآخر دھماکے میں ہلاک نوجوان ذیشان کے ایک ساتھی اور اُس کی موٹر سائیکل کی ایک نمبر پلیٹ سے تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے میں مدد مل گئی۔ ہلاک نوجوان ذیشان کے ایک ساتھی سہیل اور اُس کے موٹر سائیکل تک پہنچتے ہی معمہ حل ہو گیا۔ سہیل نے گرفتار ہوتے ہی تمام حقایق پولیس کے سامنے رکھ دیے۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ ان دونوں کے استاد شیزاز نے ایک شخص قیصر کو تحریک طالبان اور لشکر جھنگوِ ی کی طرف سے خط لکھا اور اس سے جان کے عوض بڑی رقم طلب کی لیکن پولیس کو شکایت کرنے پر فورا ًدس لاکھ مانگے اور ڈرانے کے لیے قیصر کے گھر کے سامنے دھماکہ کرنے کا پروگرام بنایا لیکن دھماکہ خیز مواد قیصر کے گھر کے سامنے پہنچے سے قبل ہی پھٹ گیا جس میں ذیشان عرف ببلو کی جان چلی گی میڈیا کے سامنے پیش کیے جانے پر ماسٹر ماینڈ کا کہنا تھا کہ بم بنانے کا طریقہ ایک ویب سائیٹ سے حاصل کیا ۔ہلاک ہونے والا اٹھارہ سالہ نوجوان ذیشان تینوں ملزمان میں سے سب سے کم عمر تھا جس کے باقی دونوں گرفتارساتھیوں کے خلاف پولیس نے دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج کر لیے ہیں۔