24 مئی ، 2013
کراچی…متحدہ قومی موومنٹ کی عارضی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو خورشید بیگم سیکریٹریٹ میں ہوا جس میں رینجرز کی جانب سے ایم کیوایم کے دفاتر پر چھاپے اور بے گناہ کارکنان اور ہمدردوں کی گرفتاریوں اور انہیں غیر قانونی حراست میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی گئی ۔ اجلاس میں عارضی رابطہ کمیٹی نے کہا کہ لائینز ایریا ، اورنگی ٹاؤن ، کورنگی ، لیاقت آباد اور رنچھوڑ لائن میں رینجرز کے اہلکاروں نے بلاجواز چھاپہ مار کارروائیاں کرکے درجنوں بے گناہ کارکنوں اور ہمدردوں کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ مسلسل غیر قانونی چھاپہ مار کارروائیوں اور گرفتاریوں پر عوام و کارکنان میں شدید غم و غصہ اور اشتعال پایا جارہا ہے ۔ ایک طرف تو قائد تحریک الطاف حسین ایم کیوایم میں تطہیر کے عمل میں مصروف ہیں تو دوسری جانب رینجرز کے اہلکار،شہر میں پائیدار امن کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کے بجائے جانبدارانہ طور پر ایم کیوایم کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔ گزشتہ تین روز سے لیاری کے علاقے آگرہ تاج کالونی، ہنگورآباد، کلری اور دیگرعلاقوں میں امن کمیٹی کے دہشت گرد پرامن شہریوں کو نشانہ بنارہے ہیں ، اب تک درجنوں افراد امن کمیٹی کے دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید وزخمی کئے جاچکے ہیں لیکن رینجرز کے اہلکاروں کو دہشت گردوں کی قتل وغارت دکھائی نہیں دیتی ۔اور جرائم پیشہ عناصر کی گرفتاریوں کے بجائے ایم کیوایم کے کارکنان اور ہمدردوں کو مظالم کا نشانہ بنانا کھلی ناانصافی ، ظلم ہے۔ عارضی رابطہ کمیٹی نے ملکی و بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور این جی اوز کی توجہ بھی ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنان و ہمدردوں کی بلاجواز گرفتاریوں پر مبذول کراتے ہوئے اپیل کی کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنان کی گرفتاریوں اور انہیں سرکاری حراست میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے پر آواز بلند کریں اور حقائق سے دنیا کو آگاہ کریں۔ اجلاس نے صدرآصف علی زرداری ، نگراں وزیراعظم ، وزیر داخلہ سمیت دیگر سے مطالبہ کیا کہ رینجرز ک کی جانب کارروائیوں کا سختی سے نوٹس لیاجائے، اور غیرقانونی چھاپوں کو بند کیا جائے ۔