پاکستان
28 مئی ، 2013

چیئرمین نیب کی تقرری کالعدم قرار، نئے چیئرمین کی تقرری کا حکم

چیئرمین نیب کی تقرری کالعدم قرار، نئے چیئرمین کی تقرری کا حکم

اسلام آباد…چیئرمین نیب فصیح بخاری کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کی تقرری کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشاورت کا عمل پورا نہیں کیا گیا ، وفاقی حکومت فوری طور پر نئے چیئرمین کا تقرر کرے۔ جسٹس تصدق جیلانی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی بنچ نے چیئرمین نیب فصیح بخاری کی تقرری کے خلاف چودھری نثار کی درخواست کی سماعت کی ، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کی تقرری نیب آرڈیننس کے سیکشن 6 کی خلاف ورزی ہے اور مشاورت کاعمل پورا نہیں کیا گیا ، عدالت نے وفاقی حکومت کو حکم دیا کہ نئے چیئرمین نیب کی تقرری کیلئے جلد از جلد اقدامات کیے جائیں۔اس سے پہلے چیئرمین نیب کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چودھری نثار نے فصیح بخاری کیخلاف ایک لفظ بھی اعتراض نہیں لگایا، وقت کم تھا، قائد حزب اختلاف کے خط سے اخذ کیا گیا کہ مشاورت ہو گئی۔لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ چیئرمین نیب کو ہٹانا ہی ہے تو آئینی طریقہ کار اپنایا جائے۔ آئین میں چیئرمین نیب کو سپریم کورٹ کے جج کی طرح ہٹانے کا طریقہ کار موجود ہے ، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ اتفاق رائے کی حقیقی کوشش کی جا سکتی تھی۔اٹارنی جنرل عرفان قادر نے موقف اختیار کیا تھا کہ عدالت چیئرمین نیب کی تقرری پر تحمل کا مظاہرہ کرے ، اس سے پہلے بھی چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر جنرل نیب کو باہر کا دروازہ دکھایا جاتا رہا،عدالت اور تفتیشی ادارے کے درمیان تصادم کا تاثر نہیں ملنا چاہیے۔عدالت کا تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

مزید خبریں :