14 جون ، 2013
اسلام آباد…آئی جی اسلام آباد بنی امین خان نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار کے قاتل کو گرفتار کر لیا، ملزم کا تعلق تحریک طالبان پاکستان سے ہے اور اس نے میلوڈی میں بم دھماکہ بھی کیا ۔چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سابق اٹارنی جنرل سردار محمد خان کے قاتل روح اللہ کی گرفتاری کے لیے از خود نوٹس کیس کی سماعت کی ، اس موقع پر آئی جی اسلام آباد بنی امین خان نے بتایا کہ ملزم عبداللہ نے چوہدری ذوالفقار پر فائرنگ کی تو گاڑی میں موجود ایف سی گارڈ نے جوابی فائرنگ کی جس سے ملزم زخمی ہو ا اور اس کا پسٹل اور موبائل گر گیا، ملزم کے ساتھی اسے ٹیکسی میں ڈال کر لے گئے، ٹیکسی سبزی منڈی سے ملی، ملزم عبداللہ کو ریلوے اسپتال ، پھر ڈی ایچ کیو لے جایا گیا، اسپتال میں داخل کرا کر عبداللہ کے والد کو اطلاع دی گئی۔ملزم کا والد کرنل تھا، جسے کورٹ مارشل میں 6 سال سزا ہوئی ، ملزم کا زخمی بگڑنے پر اسے قائد اعظم اسپتال میں داخل کرایا گیا۔آئی جی بنی امین نے بتایاکہ ٹیکسی سے فنگر پرنٹس لے کر نادرا سے چیک کرائے گئے جو عبداللہ سے میچ کر گئے، آئی جی کا کہنا تھا کہ ان کے دور میں میریٹ ہوٹل، مظفرگڑھ ہوٹل،ون فائیو، ورلڈ فوڈ پروگرام ، ایف ایٹ کچہری اور پولیس لائن دھماکوں کے تمام ملزمان کا پتہ چلا یا گیا ہے، وہ چاہتے ہیں کہ جانے سے پہلے روح اللہ کو بھی گرفتار کر لیں، چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری نے استفسار کیا کہ ویسے آپ کہاں جا رہے ہیں، بلوچستان ؟ اس پر آئی جی بنی امین کا کہنا تھا کہ حکومت جہاں لگائے گی، کام کریں گے ۔مزید سماعت ایک ہفتے بعد ہو گی۔