14 جون ، 2013
سکھر…سکھر میں شدید گرمی کے دوران کئی علاقوں میں پینے کا پانی نایاب ہوگیاہے ،مضرصحت پانی سے بیماریاں پھیل رہی ہیں ۔شدید گرمی اور لوڈ شیڈنگ کے دوران سکھر شہر کی گنجان آبادی والے علاقوں نیو پنڈ، بھوسہ لائن، مغل کالونی، پٹھان کالونی، درزی محلہ میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کرگیاہے، ایک لاکھ سے زائد آبادی کا اس وقت سب سے بڑا مسئلہ پینے کا پانی ہے، پانی کی عدم فراہمی کے خلاف لوگوں کا احتجاج معمول بن گیاہے۔ایک متاثرہ شہری کا کہنا ہے کہ پانی بھی ایسا آتا ہے جیسے کوئی گٹر کا پانی، وہ پانی خود پئیں یا اپنے بچوں کو پلائیں تو ان کو پتہ چلے ہمارے بچے بیمار ہو گئے،یہ یہاں ایسا گندا پانی ہمیں دیا جارہا ہے ہماری گلی میں کھڈا کھود کر گئے ہیں ہمارے پرانے جو نلکے لگے تھے وہ بھی توڑ کر چلے گئے ہیں ایک سال ہو نے کا آیا ہمارے یہاں لائن نہیں ڈالی جارہی ،پانی نہیں ہے ہمارے کو پانی چاہیے ہمارا مسئلہ یہ حل ہونا چاہیے پانی کا،جب ووٹ لینے آتے ہیں تو وعدہ کرتے ہیں کہ ہم آپکو پینے کا صاف پانی بھی دیں گے آپ کی زندگی بدل دیں گے لیکن یہ آج وہ ہی لوگ ہیں جو پینے کے صاف پانی کے محتاج ہیں اور احتجاج کر رہے ہیں، سکھرشہر میں پینے کے پانی کی فراہمی کے ذمہ دار محکمہ نارتھ سندھ اربن سروسز کارپوریشن( نساسک) کے افسران نیو پنڈ اور دیگر متاثرہ علاقوں میں ٹینکر کے ذریعے پا نی کی فراہمی کا دعویٰ کر تے ہیں ،۔