17 جون ، 2013
لاہور…پنجاب میں آئندہ مالی سال کا خسارے کا بجٹ پیش کردیا گیا ہے۔ تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد اضافہ ، وزرا کی صوابدیدی گرانٹ ختم اور سرکاری گاڑیوں کی خریداری پر پابندی لگادی گئی ہے۔ پنجاب کے وزیر خزانہ میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان نے پنجاب اسمبلی میں صوبائی بجٹ پیش کر دیا ، بجٹ میں تقریباً 26 ارب روپے کا خسارہ سامنے آیا ہے تاہم وزیر خزانہ کا دعویٰ ہے کہ غیر ملکی گرانٹ اور فنڈز سے خسارہ پورا کر کے متوازن اور ترقیاتی بجٹ پیش کیا گیا ہے ،نئے مالی سال کیلئے ترقیاتی بجٹ 290 ارب روپے رکھا گیا ہے ،این ایف سی ایوارڈ کے تحت پنجاب کو 702 ارب 12کروڑ ، محصولات کی مد میں 169ارب حاصل ہونگے ، بجٹ میں اخراجات کا کل تخمینہ 607ارب 56کروڑ 93لاکھ 11ہزار روپے ہے، مقامی حکومتوں کیلئے 239ارب روپے رکھے گئے ہیں ،تعلیم کیلئے 210ارب ،صحت کے لیے 82ارب ،زراعت 13ارب ،امن و امان اور پولیس 93ارب 71کروڑ جبکہ جنرل ایڈمنسٹریشن کے لئے 101ارب 6کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں ،سماجی شعبے کے لئے 90ارب 79 کروڑ روپے، انفرا اسٹرکچر 90ارب 78کروڑ ،پیداواری شعبوں کے لئے 11ارب 9 کروڑ رکھے گئے ہیں ،جنوبی پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں پر93ارب اٹھیں گے ،نئے مالی سال میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 126ارب 7 کروڑ ہے،دو کنال اور زائد رقبے کے گھروں پر لگژری ٹیکس لگے گا ، دو سے چار کنال والے بنگلے پر 5لاکھ ،چار سے آٹھ کنال پر 10لاکھ ،اور 8 کنال سے بڑے بنگلے پر 15لاکھ وصول کیاجائیگا ،پلاٹوں کی خریدوفروخت پر کیپٹل گین ٹیکس لگا دیا گیا ،اس سال زرعی انکم ٹیکس کے نظام کو موثر طور پر نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 25 ایکڑ سے زائد اراضی پر گوشوارے لازمی قرار دے دیے گئے ،عوام کیلئے مختلف شعبوں میں سبسڈی پر 36ارب روپے اٹھیں گے ،عام آدمی کو سستے آٹے کی فراہمی کے لئے 28ارب روپے ،ماہ رمضان میں سستی اشیاء کیلئے 5ارب رکھے گئے ہیں،پبلک ٹرانسپورٹ کیلئے سبسڈی بھی تین ارب روپے ہوگی ،شعبہ توانائی کے لیے 20ارب 43کروڑروپے رکھے گئے ہیں ،ہائیڈل ، سولر، کوئلہ ،گیس ، بائیوگیس اور ونڈ سے توانائی پیدا کرنے کے منصوبے شروع کیے جائیں گے،تین بڑے شہروں راولپنڈی ، فیصل آباد اور ملتان میں میٹروبس سروس شروع کی جائے گی ،نوجوانوں کیلئے قرضوں ، ییلو کیب اسکیم ،گرین ٹریکٹر اسکیم اورانٹرن شپ اسکیموں کیلئے تین ارب روپے مختص کیے گئے ہیں ، آشیانہ اور دانش اسکول اسکیموں کیلئے تین تین ارب ،اجالا پروگرام کیلئے ایک ارب ،دیہی علاقوں میں واٹر فلٹریشن کیلئے 10ارب 87کروڑ روپے ،سڑکوں کی تعمیروتوسیع پر 29ارب 22کروڑ روپے اٹھیں گے،وزیراعلیٰ آفس کے اخراجات میں 30 فیصد کمی کی جا رہی ہے ،صوبائی وزراء اور سرکاری دفاتر کے اخراجات میں 15سے 30فیصد تک کمی لائی جائے گی ،وزرا کی صوابدیدی گرانٹ بھی ختم کر دی جائے گی ، رحیم یار خان ، وہاڑی اور بھلوال میں انڈسٹریل اسٹیٹس قائم کرنے کیلئے 3ارب رکھے گئے ہیں۔